کالم

پارلیمانی رپورٹرز عہدیداران نے حلف اٹھا لیا

اپریل 19, 2017 3 min

پارلیمانی رپورٹرز عہدیداران نے حلف اٹھا لیا

Reading Time: 3 minutes

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن ( پی آر اے) کے نومنتخب صدر قربان بلوچ، سیکرٹری جنرل بہزاد سلیمی سمیت تمام نو منتخب عہدیداران نے حلف اٹھا لیا، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کو پارلیمنٹ کا لازمی حصہ قرار دیتے ہوئے پی آراے تھنک ٹینک بنانے کی تجویز پیش کردی جو ناصرف قومی اسمبلی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے انہیں سفارشات پیش کرے اور قانون سازی کے حوالے سے قائمہ کمیٹیوں کو اپنی تجاویز دے۔

پی آر اے کے نو منتخب عہدیداروں کی پروقار تقریب حلف برداری بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے سپیکر لائونج میں منعقد ہوئی، سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق نے حلف لیا، تقریب میں چیف ایڈیٹر صحافت خوشنود علی خان، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ، ایڈیٹر پاکستان سہیل چوہدری، پرنسپل انفارمیشن آفیسر رائو تحسین علی خان، سینئر صحافیوں اور ممبران پی آر اے نے شرکت کی۔ تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ صدر قربان بلوچ، سیکرٹری جنرل بہزاد سلیمی تمام نومنتخب عہدیداروں کو مبارکباد پیش کرتاہوں سابق صدر پی آر اے صدیق ساجد نے بہترین انداز میں تنظیم چلائی جس پر انہیں داد تحسین پیش کرتاہوں ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا ڈائس کی تعمیر نو سی ڈی اے کی ذمہ داری ہے لیکن معلوم نہیں یہ شرافت کی زبان کیوں نہیں سمجھتے مودی سے ڈیل کرنا آسان اور سی ڈی اے سے بات کرنا مشکل ہے وعدہ کیاگیا تھا کہ ڈیڑھ ماہ میں گیٹ تعمیر ہوجائیگا ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پارکنگ کا مسئلہ جلد حل کرلیا جائیگا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پارلیمانی رپورٹرز ہماری آنکھ اور کان ہیں ارکان پارلیمنٹ کی طرح پارلیمانی رپورٹرز کی قومی اور بین الاقوامی تربیت ضروری ہے قومی و بین الاقوامی سطح پر ورکشاپس کے انعقاد کے حوالے سے کوشاں ہیں۔ بجٹ سمیت احتساب، انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پی آر اے کو بھی تھنک ٹینک بنانے کی ضرورت ہے تاکہ پارلیمان کی معاونت ہوسکے ۔ پارلیمانی رپورٹرز کی تجاویز زیادہ موثر ثابت ہوسکتی ہیں انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہاکہ ہر قائمہ کمیٹی کا تھنک ٹینک ہونا چاہیے ، میرے دروازے پارلیمانی رپورٹرز کیلئے کھلے ہیں لیکن قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اور پی آر اے کا باہمی رابطہ ضروری ہے ، آپ ہمیں تجاویز دیں کہ قومی اسمبلی کی کارکردگی کو مزید کیسے بہتر بنایا جاسکتاہے ۔ میری درخواست ہے کہ تمام میڈیا ہاؤسز 24گھنٹے میں احتساب کے ساتھ صرف ایک گھنٹہ حکومت کے اچھے کاموں کو اجاگر کرے مثبت پہلوؤں کو جاگر کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے تاکہ بین الاقوامی سطح پر ملک کا تاثر مزید بہتر ہوسکے۔ قبل ازیں پی آر اے کے صدر قربان بلوچ نے خطبہ استقبالیہ میں کہاکہ سپیکر اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے ماضی میں بھی تعاون ہوتا رہا امید ہے یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا ، پارلیمانی صحافیوں کیلئے مختص پارکنگ کا مسئلہ حل کیا جائے، پارلیمنٹ میں میڈیا ڈائس جلد مکمل کرکے تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں، پی آر اے صدر نے مطالبہ کیا کہ ایوان بالا کی طرح ایوان زیریں سٹاف کو بھی ہدایت کی جائے کہ قانون سازی سے متعلق دستاویزات پریس لاؤنج تک پہنچائی جائیں۔ سیکرٹری پی آ راے بہزاد سلیمی نے سپیکر ایاز صادق ، چیف ایڈیٹر صحافت خوشنود علی خان سمیت سینیئر صحافیوں اور ممبران پی آر اے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہاکہ پارلیمانی رپورٹرز کی بہبود کیلئے اپنی تمام تر کاوشیں بروئے کار لائینگے۔انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے پی آر اے کا تھنک ٹینگ بنانے کی تجویز کا خیرمقدم کیا جو قومی اسمبلی کی کارکردگی کے جائزے سمیت  قانون سازی کے حوالے سے قائمہ کمیٹیوں کو سفارشات پیش کرے گا۔ انہوں نے کہا سپیکر قومی اسمبلی نے ثابت کردیا کہ پی آراے عملا پارلیمنٹ کا حصہ ہے ، پی آر اے صحافیوں کی فلاح و بہبود کے ساتھ پارلیمنٹ میں قانون سازی کی بہتری کے حوالے سے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی، انہوں نے سپیکر پر زوردیا کہ صحافیوں کے تحفظ اور فلاح سے متعلق قانون کی جلد منظوری کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔ بعد میں پی آر اے کے صدر قربان بلوچ، سیکرٹری جنرل بہزاد سلیمی نے چیف ایڈیٹر صحافت خوشنود علی خان اور دیکر سینئر صحافیوں کے ہمراہ سپیکر قومی اسمبلی سردار اعزاز صادق کو پی آر اے کی شیلڈ پیش کی

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے