پاکستان

آپریشن کی ناکامی کا اعتراف

نومبر 30, 2017 < 1 min

آپریشن کی ناکامی کا اعتراف

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ میں اسلام آباد پولیس نے فیض آباد آپریشن کی ناکامی کا اعتراف کرلیا ، رپورٹ میں کہا گیا کہ پولیس 20 روز سے تعیناتی کے باعث تھک چکی تھی ، مذاکرات پر زیادہ وقت صرف ہوا ،مذہبی معاملہ ہونے پراہلکار بھی کارروائی سے گریزاں رہے، آپریشن کے دوران سیکیورٹی اداروں میں بھی رابطوں کا فقدان تھا ۔

اسلام آباد پولیس نے فیض آباد آپریشن کی رپورٹ سپریم کورٹ جمع کراتے ہوئے ناکامی کا اعتراف کیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ تحریک لبیک پاکستان کے قائدین نے پریڈ گراؤنڈ منتقلی کاوعدہ کرکے پورا نہیں کیا جس پراسلام آباد ہائیکورٹ کے احکامات پرضلعی انتظامیہ نے آپریشن کی ہدایات دیں جس میں مختلف صوبوں اور اسلام آباد پولیس سمیت ایف سی نے حصہ لیا ، رپورٹ میں کہا گیاکہ احتجاجی مظاہرین ڈنڈوں، پتھروں اور دیگر آلات سےلیس تھے آپریشن کے دوران 418 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا جبکہ 173 پولیس اہلکارزخمی بھی ہوئے، ناکامی کی وجوہات بتاتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا کہ 20 روزتعیناتی کی وجہ سے پولیس فورس تھک چکی تھی جبکہ راولپنڈی سے دھرنے میں تازہ دم مظاہرین پہنچتے رہے ، حساس معاملہ ہونے کے باعث زیادہ وقت مذاکرات پر لگا آپریشن کے دوران مظاہرین نے سیکورٹی اہلکاروں کے مذہبی جذبات ابھارے جس پرسیکیورٹی اہلکاروں نے نرمی کا مظاہرہ کیا اورمظاہرین کے خلاف کارروائی سے گریزاں رہے، پولیس رپورٹ میں ناکامی کی وجہ سیکیورٹی اداروں میں روابط کے فقدان کو ذمہ دار قراردیا گیا اور کہا گیا کہ آپریشن میں آنسو گیس کے شیل بھی کھلی جگہ ہونے کے باعث اثراندازنہیں ہورہے تھے اس کے ساتھ ساتھ آپریشن میں حصہ لینے والے اداروں میں بھی روابط کا فقدان تھا

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے