کالم

اعتزاز احسن کی چیف جسٹس کو جگتیں

جنوری 31, 2018 < 1 min

اعتزاز احسن کی چیف جسٹس کو جگتیں

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ سے اے وحید مراد

سپریم کورٹ میں پانچ ججوں کے لارجر بنچ میں ڈی ٹی ایچ لائسنس کیس کی سماعت کے دوران میگ کمپنی کے وکیل اعتزاز احسن نے چیف جسٹس ثاقب نثار کو پچھلے قدموں پر دھکیلنے کی کوشش کی ہے ۔

چیف جسٹس نے اعتزاز احسن اور ان کے معاون کو دلائل جلدی دینے کیلئے اشارتا کہنے کی کوشش کی تو اعتزاز احسن سیدھے ہوگئے  ۔ مطلوبہ صفحہ تلاش کرنے کی کوشش کرتے اعتزاز کے معاون وکیل گوہر کو چیف جسٹس نے کہا کہ رات کو تیاری کرا لیا کریں، ابھی  میں نے روسٹرم سے ہٹا کر پیچھے بٹھا دوں گا تو پھر کیس گیا (کیونکہ اس عمر میں شاید اعتزاز احسن معاون کے بغیر نہیں چل سکتے) ۔ تو پھر کیس گیا ۔ چیف جسٹس کی بات کا برا مناتے ہوئے اعتزاز احسن نے ترنت جواب دیا کہ پانی، بجلی، ایندھن، جانور اور ٹیکے، ہسپتال۔ یہ سب کچھ دیکھنے کی صلاحیت آپ میں ہے مجھ میں نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ جگتیں مار رہے ہیں، یہ سب آپ کیلئے کر رہا ہوں، میری دلی خواہش تھی آپ کی شاگردی کروں۔ آج یہاں بیٹھ کر بھی آپ سے سیکھنے کا خواہش مند ہوں، جس دن آپ کو لگے کہ اپنی حدود اور اختیارات سے تجاوز کر رہا ہوں، چیمبر میں آ کر بتادیجیے گا ۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ بہت جلد آپ کے چیمبر میں حاضر ہوں گا ۔ اس دلچسپ مکالمے پر عدالت زعفران زار بن گئی ۔ وکیل طارق محمود نے عدالت میں اٹھ کر کہا کہ بات چیمبر نہیں یہاں ہی ہونا چاہیے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اسپیڈ تھوڑی سی بڑھا لیں تو اعتزاز احسن نے کہا کہ میرا معاون گوہر چاہے کھڑا رہے یا بیٹھے، میری اسپیڈ یہی رہے گی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے