پاکستان پاکستان24

ملزم کی بیوی اور جج

فروری 28, 2018 2 min

ملزم کی بیوی اور جج

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کی سماعت کے دوران ملزم معظم علی کی اہلیہ سعدیہ نے انسداد دہشتگردی عدالت کے جج کوثر زیدی سے مکالمہ کیا ہے _

ایف آئی اے کی طرف سے عدالت میں ملزمان کے خلاف چالان پیش نہ کیا جا سکا، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ بانی ایم کیو ایم کی طلبی کیلئے غیر ملکی اخبارات میں اشتہار شائع ہو چکا ہے، 9 مارچ کو 30 دن کی مدت مکمل ہوگی، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ضمنی چالان تحقیقاتی ٹیم کے پاس ہے جیسے ہی ملے گا عدالت میں پیش کر دیں گے، جیل ٹرائل کیخلاف ملزم معظم علی کی درخواست ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے، امید ہے مسترد ہوجائے گی _

عدالت میں ملزم کی اہلیہ سعدیہ معظم نے کہا کہ ڈھائی سال سے عدالتوں میں زلیل ہو رہی ہوں، آپ کے آگے ہاتھ جوڑتی ہوں چالان مکمل کرکے پیش کر دیں، تین ملزم جیل میں پڑے ہیں وہ بھی انسان ہیں، میرے بچے ازیت میں مبتلا ہیں، اگر جرم ثابت ہوتا ہے تو چاہے انہیں لٹکا دیں لیکن کچھ فیصلہ تو کریں _

سعدیہ معظم نے کہا کہ گائے بھینسوں کے انجکشن پر تو از خود نوٹس لے لیا جاتا ہے لیکن ہمارا کسی کو احساس نہیں، سعدیہ معظم نے عدالت میں کہا کہ ہوسکتا ہے پھر میں خود کو ہی آگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لوں_

جج کوثر زیدی نے کہا کہ آپ اعلی عدلیہ پر کمنٹ مت کریں، پوری کوشش ہے کہ دو ڈھائی ماہ میں ٹرائل مکمل کرلیا جائے، جج کوثر زیدی نے کہا کہ آئندہ سماعت پر ضمنی چالان پیش کریں، اسی دن ہی فرد جرم بھی عائد کر دیں گے _

اس دوران ایک اور ملزم خالد شمیم کی اہلیہ نے کہا کہ میرا شوہر بے قصور ہے، اس کو لٹکانے کی بات نہ کریں _ جج کوثر زیدی نے کہا کہ آپ اپنے دل کی بھڑاس نکال لیں میں سننے کیلئے تیار ہوں، جیل ٹرائل کے حوالے سے تین ملزمان کے وکیل آپس میں اتفاق رائے کیلئے بات کرلیں _

کیس کی سماعت 14مارچ تک ملتوی کردی گئی

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے