پاکستان پاکستان24

طاقتیں پارلیمنٹ سے بھی بالادست

مارچ 12, 2018 2 min

طاقتیں پارلیمنٹ سے بھی بالادست

Reading Time: 2 minutes

سینیٹ میں اپوزیشن اتحاد نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کی نشستوں پر میدان مار لیا ۔چیئرمین کی نشست پر صادق سنجرانی نے نواز لیگ کے راجہ ظفر الحق جبکہ ڈپٹی چیئرمین کی نشست پر سلیم مانڈوی والا نے عثمان کاکڑ کو شکست دے دی۔

نو منتخب اراکین نے حلف لیا جس کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے عہدوں کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ چیئرمین کی نشست پر اپوزیشن اتحاد کے امیدوار صادق سنجرانی نے 57 ووٹ حاصل کیے اور 11 ووٹوں سے نواز لیگ کے امیدوار راجہ ظفر الحق کو شکست ہوئی۔

راجہ ظفر الحق نے 46 ووٹ حاصل کیے۔ چیئرمین کی سیٹ پر پولنگ میں کل 103 ووٹ پول ہوئے اورکوئی ووٹ بھی مسترد نہ ہوا۔ ڈپٹی چیئرمین کی نشست پر بھی اپوزیشن اتحاد کے امیدوار سلیم مانڈوی والا نے 10 ووٹوں سے مد مقابل عثمان کاکڑ کو شکست دی۔ سلیم مانڈوی والا نے 54 جبکہ عثمان کاکڑ نے 44 ووٹ حاصل کیے۔ڈپٹی چیئرمین کی نشست پر پولنگ میں 98 ووٹ پول کیے گئے۔

اس سے قبل پریزائڈنگ افسر نے نو منتخب چیئرمین سے حلف لیا۔ نو منتخب چیئرمین صادق سنجرانی نے ڈپٹی چیئرمین کے عہدے پر انتخاب کرایا۔ نومنتخب چیئرمین نے سلیم مانڈوی والا سے حلف بھی لیا۔

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات پر نواز لیگ کی اتحادی جماعت نیشنل پارٹی کے سربراہ حاصل بزنجو نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ثابت ہو گیا کہ بالا دست طاقتیں پارلیمنٹ سے بھی بالا دست ہیں۔ یہ پیپلز پارٹی اور بے نظیر بھٹو کی جیت نہیں۔ بالا دست طبقہ جیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس ہاوس میں بیٹھے ہوئے شرم آرہی ہے۔ رضا ربانی چیئرمین کی نشست پر جیت جاتے تو ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کی جیت ہوتی۔ان کا کہنا تھا کہ آج ایوان کا منہ کالا کر دیا گیا ہے۔ اس بلڈنگ کو گرا کر نام بلوچستان کا لیا جا رہا ہے۔ حاصل بزنجو کے ریمارکس پر مولا بخش چانڈیو نے احتجاج کیا جس سے ایوان میں شور شرابا برپا ہو گیا تاہم چیئرمین سینیٹ نے مولا بخش چانڈیو کو خاموش کرا دیا۔

عثمان کاکڑ نے کہا کہ ملک میں سول مارشل لا کا موحول بنایا جارہا ہے، ہم سول مارشل لا نہیں آنے دیں گے۔ ایک انٹیلی جنس ادارہ سیاسی اور پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت کر رہا ہے۔

یہ ادارے سیاست چھوڑ کر کام سے کام رکھیں۔رضا ربانی،راجہ ظفر الحق نے نومنتخب چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کو مبارکباد دی اور کہا کہ جمہوریت کی بالا دستی کے لیے جدوجہد میں ان کی حمایت کریں گے۔نو منتخب چیئرمین صادق سنجرانی نے حمایت پر اراکین کا شکریہ دا کیا اور اس اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اراکین کے اعتماد پر پورا اتریں کی کوشش کریں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے