پاکستان پاکستان24

چودھری نثار اپنی حکومت کے خلاف؟

مارچ 16, 2018 2 min

چودھری نثار اپنی حکومت کے خلاف؟

Reading Time: 2 minutes

مسلم لیگ ن کے رہنما چودھری نثار نے کہا ہے کہ کسی بھی ملزم کا نام ایگزٹ کنٹرول فہرست میں شامل کرنے کیلئے پالیسی موجود ہے، اگر نواز شریف کا نام احتساب بیورو کی درخواست پر ای سی ایل میں شامل نہیں کیا گیا تو اس کا مطلب ہے کہ فیصلہ کہیں اور ہوا ہے ۔

قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی سید نوید قمر سوال کیا کہ ملزمان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جانے کا معیار کیا ہے اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول فہرست میں شامل نہ کرنے کی وجہ کیا ہے ۔ پارلیمانی سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ وزارت میں میرٹ پر فیصلے ہوتے ہیں ۔ سابق وزیراعظم پر سوال ذاتی ہے اس لئے نیا سوال دیا جائے ۔

سابق وزیر داخلہ چودھری نثار نے اس موقع پر کہا کہ یہ درست ہے کہ آمر کے دور کے ایک آرڈیننس کے ذریعے ای سی ایل پر نام ڈالے جارہے تھے تاہم ای سی ایل کے حوالے سے ایک واضح پالیسی موجود ہے ۔ 2013 میں ہم نے اس حوالے سے نئے ضابطہ کار بنائے ۔ اس سے پہلے میاں بیوی کے جھگڑے پر بھی ای سی ایل میں نام ڈال دیا جاتا تھا، ہم نے اس کو بہتر کیا، اب اس میں وزیر داخلہ اور سیکرٹری داخلہ کا کردار نہیں رہا، طے کیا کہ وزارت اپنے طور پر کسی کا نام نہیں ڈالے گی ۔

چودھری نثار نے کہا کہ اگر کسی ادارے کی طرف سے ای سی ایل میں نام ڈالنے کے لئے سفارش کی جاتی ہے تو وہ معاملہ کمیٹی کو بھجوایا جاتا ہے، سابق وزیراعظم کے معاملے پر بھی کمیٹی نے جائزہ لیا ہوگا، کمیٹی کی سفارشات ایوان میں پیش کی جائیں، اگر فیصلہ کمیٹی نے نہیں کیا تو پھر کہیں اور ہوا ہوگا ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے