پاکستان پاکستان24

رحمان ملک مراعات واپس نہ کریں، سپریم کورٹ

مارچ 21, 2018 2 min

رحمان ملک مراعات واپس نہ کریں، سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے رحمان ملک کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی جبکہ نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ان کے وکیل کی استدعا پر دو ہفتے کے لیے ملتوی کر دی ہے ۔

پاکستان ۲۴ کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے توہین عدالت درخواستوں کی سماعت کی ۔ رحمان ملک کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ توہین عدالت نوٹس کا فیصلہ انٹرا کورٹ اپیل میں مسترد ہو چکا ہے، انٹر کورٹ اپیل کے بعد توہین عدالت کا معاملہ غیر موثر ہو چکا ہے، جس آرڈر کے تحت ریکوری کا حکم دیا گیا تھا وہ کالعدم ہو چکا۔ چیف جسٹس نے غیر موثر درخواستوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دو ہفتوں میں ایسے مقدمات دیکھنے کو ملیں گے جنہیں کھبی کسی نے ہاتھ بھی نہیں لگایا، غیر موثر ہونے والے مقدمات مقرر کر کے نمٹا رہے ہیں ۔

پاکستان ۲۴ کے مطابق رحمان ملک نے کہا کہ عدالت کا شکر گزار ہوں معاملہ ختم کر دیا، بطور وزیر داخلہ پانچ سال پیشیاں بھگتا رہا ۔ رحمان ملک کے وکیل نے کہا کہ یہ خدائی خدمت گار (درخواست گزار محمود نقوی) ایسی درخواستیں دائر کرتے رہتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ خدائی خدمت گار کی 55 اور درخواستیں چیمبر میں خارج کر چکا ہوں ۔

پاکستان ۲۴ کے مطابق سپریم کورٹ نے غیر موثر ہونے پر رحمان ملک کے خلاف توہین عدالت کا کیس نمٹا دیا ۔ واضح رہے کہ برطانوی شہریت رکھنے کے باوجود سینیٹر بننے اور معاملے کو چھپانے پر عدالت عظمی نے رحمان ملک کی رکنیت ختم کر کے بطور رکن پارلیمان 2008- 2012 تک کی تمام مراعات واپس لینے کا حکم دیا تھا لیکن مسٹر ملک نے اس فیصلے پر عمل نہ کیا ۔ درخواست گزار نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے رحمان ملک کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی ۔

عدالت عظمی کے اسی بنچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ان کے وکیل مخدوم علی خان کے استدعا پر دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے