پاکستان24 عالمی خبریں

فیس بک پر سخت قانون لاگو ہوگا؟

مارچ 22, 2018 2 min

فیس بک پر سخت قانون لاگو ہوگا؟

Reading Time: 2 minutes

 فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے تسلیم کیا ہے کہ صارفین کا ڈیٹا سنبھالنے کے معاملے میں ان سے ’غلطیاں ہوئی ہیں‘ اور اس سے فیس بک اور اس کے صارفین کے درمیان ’اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے۔‘ مارک زکربرگ نے اس حوالے سے متعدد تبدیلیاں کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ایپلی کیشن بنانے الیگزینڈر کوگن، کیمبرج اینالیٹکا اور فیس بک کے درمیان ’اعتماد کی خلاف ورزی‘ کی گئی ہے۔

مارک زکربرگ نے کہا ہے کہ ’فیس بک اور ہمارے ساتھ ڈیٹا شیئر کرنے والے لوگوں کے درمیان بھی بھروسے کی خلاف ورزی ہے۔‘ اپنے فیس بک پیج پر مارک زکربرگ نے لکھا کہ ’میں نے فیس بک شروع کی تھی، اور اس پلیٹ فارم پر جو کچھ ہوتا ہے اس کا ذمہ دار میں ہی ہوں ۔ زکربرگ نے زور دے کر کہا کہ وہ نہیں جانتے تھے کہ سنہ 2014 میں کیمبرج اینالیٹکا کے لیے ان کا کام فیس بک کی پالیسیوں کے خلاف ہے ۔

اس  سے قبل امریکا کے وفاقی ٹریڈ کمیشن نے فیس بک کی جانب سے صارفین کے کوائف کے غلط استعمال کے الزام کی تحقیق شروع کیں ۔ الزامات میں کہا گیا ہے کہ سیاسی مشاورتی کمپنی کیمبرج اینالیٹکا نے فیس بک کے پانچ کروڑ صارفین کی نجی معلومات کا غلط استعمال کیا ۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخابات کی انتخابی مہم کے لیے کیمبرج اینالیٹکا کمپنی کی خدمات حاصل کی تھی اور اس کمپنی پر صارفین کی لاعلمی میں ان کے ذاتی ڈیٹا کے حصول کا الزام ہے ۔ کمپنی کے ذریعہ ممکنہ طور پر امریکہ کے انتخابی قانون کی خلاف ورزی کے الزامات کے بعد کمپنی کے سربراہ الیگزینڈر نکس کو کمپنی کے بورڈ سے برطرف کر دیا گيا تھا ۔ برطانیہ میں موجود کمپنی نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

دوسری طرف فیس بک کے سٹاک میں بڑی گراوٹ کے بعد مسلسل گراوٹ جاری ہے ۔ برطانوی اور یورپی پارلیمان نے فیس بک کے مالک مارک زکربرگ سے شواہد فراہم کرنے کے لیے کہا ہے، فیس بک نے امریکی حکام کو اس کے بارے میں تفصیل فراہم کر دی ہے اور زکر برگ نے کہا ہے کہ وہ کانگریس کے سامنے پیش ہونے کے لئے بھی تیار ہیں ۔ یک اندازے کے مطابق اس خبر کے سامنے آنے کے بعد سے فیس بک کو 60 ارب امریکی ڈالر کا خسارہ ہوا ہے۔ اور اس کا وسیع اثر سیلیکون ویلی پر یہ پڑتا نظر آ رہا ہے کہ ٹیکنالوجی کمپنیوں کی خود ضابطگی کا دور اپنے ڈرامائی انجام کو پہنچ رہا ہے ۔

فیس بک اور مارک زکربرگ کمپنی کے وجود میں آنے کے بعد پہلی بار اس قدر شدید تنقید کے زد میں ہیں ۔ فیس بک نے کہا ہے کہ وہ کیمبرج اینالیٹکا کے ذریعے ‘دھوکہ دیے جانے’ پر غصے میں ہے ۔ شاید فیس بک کی جانب سے یہ دکھانے کی کوشش ہے کہ وہ خود شکار ہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے