پاکستان پاکستان24

ٹیک اوور کے چکر میں نہیں، چیف جسٹس

مارچ 31, 2018 2 min

ٹیک اوور کے چکر میں نہیں، چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

کراچی میں مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں میں ٹیک اوور کرنے کے چکر میں ہوں، انتظامیہ کے کاموں میں مجبوراً مداخلت کرنا پڑتی ہے پھر ہمیں بے وقوف کہا جاتا ہے ۔

عدالت نے سول اسپتال مٹھی تھرپارکر میں 5 بچوں کی ہلاکت کے کیس کی سماعت کی ۔ سیکریٹری صحت نے عدالت میں رپورٹ پیش کی کہ بچوں کی زیادہ تر ہلاکتیں کم وزن، نمونیا اور ہیضے سے ہوتی ہیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کم عمری کی شادی اور زیادہ بچوں کی پیدائش بھی موت کی وجوہات میں شامل ہیں، ڈاکٹرز مٹھی جیسے علاقوں میں ڈیوٹی کرنے کے لیے بھی تیار نہیں ۔

چیف جسٹس نے سرکاری رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ لکھ کر جان چھڑا لی گئی کہ کم وزن والے بچے مر جاتے ہیں،  سندھ میں صحت کے ڈھیروں مسائل نظر آتے ہیں، سیکریٹری صاحب آپ کسی اور محکمے میں خدمت کیلئے کیوں نہیں چلے جاتے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ حکومت نے تھرپارکر میں بہترین اسپتال بنایا اور گندم مفت تقسیم کی جاتی ہے ۔  جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کتنی گندم مفت تقسیم ہوئی، بلکہ سب کرپشن کی نذر ہوگئی ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ایک نہیں بار بار بچوں کی ہلاکت کے واقعات ہورہے ہیں، ہمیں انتظامیہ کے کاموں میں مجبوراً مداخلت کرنا پڑتی ہے، پھر کہتے ہیں ہم بے وقوف ہیں جو انتظامی کاموں میں مداخلت کرتے ہیں، لاڑکانہ اسپتال کی ویڈیو دیکھی مجھے شرم آرہی تھی صورت حال دیکھ کر، والدین بچوں کو اسپتال میں داخل کرتے ہیں کچھ دیر بعد لاش تھما دی جاتی ہے، ماں باپ کے پاس رونے کے سوا کچھ نہیں رہ جاتا۔ ڈاکٹر نواز ملاح نے کہا کہ محکمہ صحت میں کرپشن بے نقاب کرنے کیلیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے ہم اس پر سوچتے ہیں۔

عدالت میں کراچی میں نکاسی آب کے منصوبوں کی ابتر صورتحال کے معاملے کی بھی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے سینئر صحافی سے مکالمے میں کہا کہ مظہر صاحب آپ لوگ سمجھتے ہیں میں ٹیک اوور کرنے کے چکر میں ہوں؟ مان لیں میں اپنی شہرت کیلئے کر رہا ہوں مگر ریٹائرمنٹ کے بعد میرا نام بھی نہیں ہوگا، جو کچھ کر رہا ہوں شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے کر رہا ہوں، مجھے تو میڈیا نے روک دیا کہ آپ منصفی کیلئے بیٹھے ہیں یہ نہ کریں۔ مظہر عباس نے کہا کہ کیا یہ آپ کے کرنے کے کام ہیں؟ یہ سوال اٹھایا جاتا ہے ۔

مظہر عباس نے کہا کہ آدھی کارساز روڈ کو پاکستان نیوی نے بند کررکھا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نیوی نے سڑک بند کی ہے ابھی کھلواتے ہیں، آپ کا چیف جسٹس کام خود کرنے میں بھی شرم محسوس نہیں کرتا۔

چیف جسٹس نے عدالت میں بیٹھے سینیٹر رضا ربانی سے بات کی اور کہا کہ لاڑکانہ کے اسپتال کی حالت ویڈیو میں دیکھ لیں، کیا ہم اس کو نہ دیکھیں ۔ کیا آپ ہسپتال کو جا کر دیکھیں گے یا ہم یہاں سے لاڑکانہ کا دورہ کر کے آ جائیں ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے