پاکستان

سیمنٹ فیکٹریوں نے تباہ کر دیا

اپریل 5, 2018 < 1 min

سیمنٹ فیکٹریوں نے تباہ کر دیا

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے چکوال کے علاقے میں مقامی آبادی کو پانی کی قلت کے پیش نظر سیمنٹ فیکٹریوں کو اپنے لیے پانی کا بندوبست کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ سیمنٹ فیکٹریوں کے مالکان نے ککھ نہیں چھوڑا، سارا زیر زمین پانی کھیچ لیا ہے، سیمنٹ کیلئے لوگوں کی زندگی سے کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔

سپریم کورٹ میں کٹاس راج تالاب خشک ہونے پر لیے گئے ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کے سامنے متروکہ وقف املاک بورڈ کے وکیل پیش ہوئے، عدالت کو بتایا گیا کہ کٹاس راج مندر کے تالاب کو پانی سے بھرا جا رہا ہے لیکن یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس کے اپنی پانی کو بحال کیسے کیا جائے ۔ عدالت کو پنجاب حکومت کی وکیل نے بتایا کہ چکوال سالٹ رینج میں واقع سمینٹ فیکٹریوں کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح گر چکی ہے، چیف جسٹس نے پوچھا کہ سیمنٹ فیکٹریاں دریا سے پانی کب لیں گی؟ ۔ فیکٹریوں کے وکیلوں نے عدالت سے استدعا کی کہ متبادل جگہ سے پانی کے حصول کیلئے منصوبہ بنایا جانا ہے مہلت دی جائے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ حکم دیے تین ماہ ہوگئے فیکٹریوں نے کچھ نہیں کیا ۔ علاقے کے لوگوں کی زندگی حرام کر دی ہے ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریاں لگانے کیلئے کوئی قواعد تیس سال میں بھی نہیں بنائے گئے ۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت ۲۰ اپریل تک ملتوی کر دی ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے