پاکستان

ریفرنس نہ لینے والے جج کو بلاؤں گا

اپریل 13, 2018 < 1 min

ریفرنس نہ لینے والے جج کو بلاؤں گا

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ میں سرکاری وکیل نے از خود نوٹس لینے کی استدعا کی ہے، کہا کہ ہائی کورٹ نے ایڈہاک ملازمین کو پنشن اور مراعات دینے کا حکم دیا، سپریم کورٹ ازخود نوٹس لے کر ہائی کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حکومتی اپیل زائد المعیاد ہے، ہم نے فیصلے قانون کے مطابق کرنے ہیں ۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ایڈہاک ملازم کے تقرر کیس کی سماعت کی ۔ حکومتی وکیل نے سوموٹو لے کر فیصلے کرنے کی  استدعا کی ۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کرتے کچھ نہیں ہم سو موٹو لیتے جائیں، آپ کہتے ہیں چڑھ جا سولی بیٹا، رام بھلی کرے گا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میڈیکل کالج میں 23، 23 لاکھ فیسیں لے رہے تھے ہم نے کم کروائی، یہ سارے ریاست کے کرنے کے کام ہیں، 25 کروڑ ابھی ایک کالج سے واپس کروایا ہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان کے ہسپتال میں ایم آر آئی، سی سی یو فنکشنل نہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جس نے جو کہنا ہے کہتا رہے،جو صحیح ہوگا وہ ہم کرتے رہیں گے، وکیل قاضی انور صاحب کو بہت اعتراض ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جب جہاد پر چل پڑے تو کوئی قرار داد راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، ریفرنس کی بات کرتے ہیں اس سے پوچھیں جس نے ریفرنس نہیں لیا، ریٹائرڈ جج ہے پھر بھی اس کو سمن کر کے کورٹ بلالوں گا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کورٹ میں پوچھ لیں گے ریفرنس کس نے نہیں لیا یا کس نے نہیں دیا، کہتے ہیں پنجاب کا ہے، ہم سب پاکستانی ہیں ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے