متفرق خبریں

ریاض ٹھیکیدار اور میاں عامر معاف

اپریل 25, 2018 2 min

ریاض ٹھیکیدار اور میاں عامر معاف

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں بحریہ ٹاون کے مالک ریاض ٹھیکیدار اور دنیا ٹی وی کے مالک میاں عامر محمود کو معاف کر کے ان کا مقدمہ ختم کر دیا ہے ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی عدالت بنچ نے توہین عدالت کیس کی سماعت کی ۔ نوٹس دوہزار بارہ میں لائرز فورم کی درخواست پر اس وقت کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے لیا تھا ۔

چیف جسٹس نے عدالت میں بیٹھے میاں عامر محمود سے پوچھا کہ میاں عامر صاحب آپ کیوں آئے ہیں ۔ انہوں نے جواب دیا کہ توہین عدالت کا مقدمہ ہے اس میں آیا ہوں، نوٹس جاری ہوا تھا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس کی فائل میں نے دیکھی ہے، کیا اس پر توہین عدالت کا نوٹس بنتا ہے، چوری تو آپ کے گھر ہوئی ہے، دنیا نیوز کی فوٹیج کسی نے چوری کی، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کے خلاف توہین عدالت کا کیس ختم کر رہے ہیں ۔

عدالت نے یہ کارروائی ایک منٹ کے وقت میں اس دوران کی جب چیف جسٹس ثاقب نثار بالاکوٹ جانے کیلئے کرسی سے اٹھ رہے تھے ۔ میاں عامر کے وکیل کے عدالت کے سامنے پیش ہونے پہلے ہی توہین عدالت کا مقدمہ نمٹا دیا گیا ۔

پچھلی نشستوں پر بیٹھے ریاض ٹھیکیدار کو جب دنیا نیوز کے ایک رپورٹر نے عدالت سے باہر نکلتے ہوئے ان کے خلاف کیس ختم ہونے کی خوشخبری سنائی تو ٹھیکیدار کو اپنے کانوں پر یقین نہ آیا ۔ ریاض ٹھیکیدار نے کہا کہ ابھی تو ہمارے مقدمے کی باری ہی نہیں آئی ۔ تاہم سپریم کورٹ لائرز رائٹر فورم بنام پیمرا توہین عدالت کیس ختم کر چکی تھی ۔

یاد رہے کہ یہ وہ تاریخی توہین عدالت کا نوٹس تھا جو دنیا ٹی وی کو ریاض ٹھیکیدار کے ملی بھگت سے عدلیہ مخالف پلانٹڈ انٹرویو کرنے پر جاری کیا گیا تھا ۔ تیرہ جون سنہ دو ہزار بارہ کو نشر کیے گئے اس انٹرویو میں اینکر مبشر لقمان اور اینکرنی مہر بخاری نے فکسڈ سوال کئے تھے ۔ اس جعلی انٹرویو کی ویڈیو لیک ہونے پر ملک بھر کے الیکٹرانک میڈیا میں بھونچال آ گیا تھا ۔

افتخار محمد چودھری نے اس پروگرام کا از خود نوٹس لیا تھا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے