پاکستان

دانیال عزیز توہین عدالت فیصلہ محفوظ

مئی 3, 2018 4 min

دانیال عزیز توہین عدالت فیصلہ محفوظ

Reading Time: 4 minutes

سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز توہین عدالت کیس کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے ۔ جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی ۔

پاکستان 24 کے مطابق پراسیکیوٹر رانا وقار نے دانیال عزیز کیخلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نظام انصاف پر حملہ کیا گیا، عدلیہ کی تذلیل کسی صورت برداشت نہیں، تین تقاریر کے علاوہ بھی مواد موجود ہے لیکن مقدمہ کے لیے تین تقاریر آئیں، دانیال عزیز نے بیان دیا کہ نگران جج نے ریفرنس تیار کروائے، عزیز نے عمران خان کی بریت اور جہانگیر ترین کی نااہلی کو سکرپٹڈ قرار دیا، دانیال عزیز نے عدلیہ کی اتھارٹی کو کمتر جانا، دانیال عزیز نے اپنے بیانات سے انکار نہیں کیا ، فرد جرم کے بعد دانیال عزیز کی تقریروں پر دو گواہ عدالت میں پیش کیے، رانا وقار نے کہا کہ روزنامہ دنیا کے رپورٹر نے دانیال عزیز کی پریس کانفرنس کا درست تاثر رپورٹ کیا، ایک صحافی یہ تاثر لے سکتا ہے تو عام پبلک کیسے متاثر نہیں ہوسکتی ۔

پراسیکیوٹر رانا وقار نے کہا کہ آئین اور قانون کے تحت عدلیہ کو اسکینڈلائز نہیں کیا جاسکتا، جسٹس اعجازالاحسن کو عدالت عظمی نے نگران جج مقرر کیا، یہ تصور نہیں کیا جاسکتا کہ ایک جج اپنے حلف سے روگردانی کرے گا، دانیال عزیز نے عمران خان اور جہانگیر ترین کیس کے فیصلوں پر رائے زنی میں توہین عدالت کی ہے، پاکستان 24 کے مطابق وکیل نے کہا کہ دانیال عزیز نے عدالت عظمی کےجج اور عدلیہ پر حملہ کیا،دانیال عزیز نے جے آئی ٹی کی تشکیل پر بھی توہین آمیز گفتگو کی، فیصلہ کسی جج کا نہیں عدلیہ کا ہوتا ہے، کسی شخص کو عدلیہ کی تضحیک کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔

پراسیکیوٹر رانا وقار نے کہا کہ دانیال عزیز کو توہین آمیز بیانات پر مجرم قرار دیا جائے، دانیال عزیز کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا جائے، توہین عدات کا معاملہ عدلیہ اور ملزم کے مابین ہی، عدلیہ جو مناسب سمجھے فیصلہ کرے ۔

دانیال عزیز کے وکیل علی رضا نے کہا کہ دانیال عزیز عدالتی توہین کے مرتکب نہیں ہوئے، عدالت عظمی ایک آئینی ادارہ ہے، دانیال عزیز نے عدالتی فیصلوں پر تنقید کی ہے ۔ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ دانیال عزیز پر فرد جرم عدالتی فیصلوں پر تنقید کرنے پر دائر نہیں کی ۔ وکیل نے کہا کہ دانیال عزیز عدلیہ کی عزت کرتے ہیں اس میں کوئی اگر مگر نہیں ۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ اگر مگر تو ہے،کیا آپ کا موقف ہے کہ توہین ہوئی تو افسوس ہے ۔
وکیل علی رضا نے کہا کہ دانیال عزیز نے جسٹس اعجاز الاحسن سے متعلق کوئی تضحیک آمیز بیان نہیں دیا، نجی ٹی وی نے نجی تقریب کی ویڈیو کو نشر کیا ۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ نجی ٹی وی پر چلنے والی ویڈیو کے نکات کی تردید نہیں کی گئی ۔
وکیل نے کہا کہ نجی ٹی وی کے بیان کے ٹرانسکرپٹ کو دانیال عزیز نے تسلیم کرنے سے انکار کیا ۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ دانیال عزیز کے تحریری بیان کا جائزہ بھی لیا ہے، دانیال عزیز کا نجی ٹی وی ہر چلنے والی ویڈیو پر موقف پرکھیں ۔دانیال عزیز کے وکیل نے کہا کہ نجی ٹی وی کی ویڈیو سے غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی ۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہا کہ صفائی کا موقع دیں گے، ایسے فیصلہ نہیں کریں گے، ٹرانسکرپٹ تیار کرنے میں غلطی کو مان لیں گے ۔
نجی ٹی وی نے دانیال عزیز کے بیان کی غلط ہیڈ کائن نکالی، وکیل دانیال عزیز
ٹی وی کی ہیڈ لائن پر ملزم کو چارج نہیں کیا، جسٹس عظمت سعید
دانیال عزیز کی تقریر کے مخصوص حصہ کو چلایا گیا، وکیل
دانیال عزیز کا بیان نجی تقریب میں تھا، وکیل
دانیال عزیز نے اپنے بیان میں کسی جج کا نام نہیں کیا، وکیل
ایف زیڈ ای کو کھولنے کا معاملہ کس جج کے فیصلہ میں لکھا گیا، جسٹس عظمت سعید
جسٹس اعجاز الاحسن کے فیصلہ میں ایف زیڈ ای کا لکھا گیا، وکیل
نیم عقلمند شخص بھی سمجھ سکتا ہے کہ مخاطب کون تھا، جسٹس شیخ عظمت سعید
نجی ٹی وی نے مخصوص حصہ چلا کر سنسنی پیدا کی، وکیل
دانیال عزیز نے کوئی عوامی خطاب نہیں کیا، وکیل
ٹی وی چینلز کی بھی ذمہ داری ہے کہ توہین آمیز مواد نشر نہ کریں ، وکیل
میری جانب سے فیئر کمنٹ کی اجازت ہے، جسٹس عظمت سعید
حتی کہ میں تو ان فئیر کمنٹ کو بھی برداشت کرلیتا ہوں، جسٹس عظمت سعید
آپکے موکل نے عدالتی فیصلہ پر نہیں جج کی ذات پر بات کی، جسٹس عظمت سعید
فیصلوں پر تنقید سی کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوتا، جسٹس عظمت سعید
وقت بدل گیا ہے، وکیل
وقت نہیں بدلا، ہم وقت کو بدلتے ہیں جسٹس عظمت سعید
جاوید ہاشمی نے بھی اپنے بیان میں سکرپٹ کا کفظ استعمال کیا، وکیل
جاوید ہاشمی پی ٹی آئی کا حصہ رہے، وکیل
جاوید ہاشمی نے اسٹیبلشمنٹ کے سکرپٹ کا تذکرہ کیا، وکیل
دانیال عزیز نے پی ٹی آئی کے منصوبہ کی بات کی، وکیل
برطانوی راج کے بقایا جات اداروں سے مراد بھی اسٹیبلشمنٹ تھی، وکیل
پاکستان کی سب سے پرانی عدالت کونسی ہے، جسٹس عظمت سعید
لاہور ہائیکورٹ سب سے پرانی عدالت ہے، وکیل
لاہور ہائیکورٹ کی عمارت سب سے پرانی اور انگریزوں کی ہے، جسٹس عظمت سعید
دانیال عزیز نے سکرپٹ کا لفظ جاوید ہاشمی کی تقریر سے لیا، وکیل
دانیال عزیز کو اردو ٹھیک نہیں آتی، انگریزی اور پنجابی کے ماہر ہیں، وکیل
دانیال عزیز کا کبھی توہین عدالت کا ارادہ نہیں تھا وکیل
اظہار رائے کی آزادی پر بھی توازن ہوتا ہے، جسٹس عظمت سعید
عدلیہ ایک ادارہ ہے، جسٹس عظمت سعید
عدلیہ کی اتھارٹی نہ رہے تو کیا رہ جائے گا، جسٹس عظمت سعید
پارلیمنٹ میں بھی توہین عدالت کی اجازت نہیں جسٹس عظمت سعید
موچی گیٹ ہر جو بات کیجاتی ہے وہ پارلیمنٹ کے فکور ہر نہیں ہوسکتی، جسٹس عظمت سعید
کئی ایسے ممالک ہیں جہاں جمہوریت ہے لیکن عدلیہ آزاد نہیں، جسٹس عظمت سعید
مقدمات پر گفتگو کورٹ کے صحافیوں پر چھوڑ دیں، جسٹس عظمت سعید
جب دوسرے ایسی گفتگو میں چھلانگ لگاتے ہیں تو مسائل پیدا ہوتے ہیں، جسٹس عظمت سعید
دانیال عزیز کی تعلیم کیا ہے، جسٹس عظمت سعید
دانیال عزیز اکانومسٹ ہیں، وکیل
دانیال عزیز عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، وکیل
اکانومسٹ کا کام بولنا نہیں کام کرنا ہوتا ہے، جسٹس عظمت سعید

عدلیہ کی آزادی کے لیے جدوجہد کی ہے، دانیال عزیز

دانیال عزیز آپ نے بھی کیس برا پیش نہیں کیا، شیخ عظمت سعید
میرے بال سفید ہوگئے، زمانہ نے مجھے درست کردیا ہے، دانیال عزیز
عدلیہ اور قوانین کی بہتری کے لیے جدوجہد کی ہے، دانیال عزیز
دانیال عزیزیہ تقریر آپ نے عدالت کے بائر کرنی ہے، جسٹس عظمت سعید
آپ عدالت کے اندر تقریر کرنا شروع ہوگئے، جسٹس عظمت سعید
2013 کے بعد ٹی وی چینل کا ماحول بدل گیا
ملک کے اداروں کو بنانے میں اپنا خون اور کبدھا دیا ہے، دانیال عزیز
ایک پیسہ کا الزام نہیں ہے، دانیال عزیز
یہ ایشو عدالت کے سامنے نہیں ہے، جسٹس عظمت سعید
جلسہ سے جب لوگ اٹھ کر جانا شروع ہو جائیں تو بات ختم کر دیتے ہیں، جسٹس عظمت سعید
عدالت نے اپنا فیصلہ کرنا ہے، دانیال عزیز
عدلیہ کے احترام پر کوئی اگر مگر والی بات نہیں، دانیال عزیز

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے