پاکستان پاکستان24

جسٹس صدیقی اور ساحر لودھی کا مکالمہ

مئی 23, 2018 3 min

جسٹس صدیقی اور ساحر لودھی کا مکالمہ

Reading Time: 3 minutes

ٹی وی چینلز پر رمضان میں لاٹری شوز کے معاملے پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس کی سماعت کی، شو کاز نوٹس والے اینکرز کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے ۔ جسٹس شوکت صدیقی نے پوچھا کہ شعیب شیخ عدالت میں پیش کیوں نہ ہوئے ۔
شعیب شیخ کے وکیل نے کہا کہ اگر عدالت حکم دے تو آئندہ سماعت پر پیش ہوجائیں گے ۔ اداکار و کمپیئر نبیل احمد نے کہا کہ پیمرا حکم دے چکی ہے کہ نو بجے کے بعد پروگرام کیا جا سکتا ہے ۔ جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے بول ٹی وی کے وکیل سے کہا کہ آپ کے رمضان پروگرام میں جو ہوتا ہے تو وہ سب معلوم ہے، ایک اداکارہ برہنہ جسم پر آئی ایس آئی کا ٹیٹو بنواتی ہے، اسی اداکارہ کو آپ بطور مہمان پروگرام میں بلاتے ہیں، عامر لیاقت کہتا ہے کہ مجھے آئی ایس آئی کا ایجنٹ کہا جاتا ہے اگر میں آئی ایس آئی کا ایجنٹ نہ ہوں تو را کا ایجنٹ بنوں ۔ جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ بہت مشکل ہے کہ کس کو محب وطن اور غدار سمجھیں، اگر میڈیا ریٹنگ میں کچھ کم ہو جائے تو کیا ہو جائے گا، رمضان میں متنازعہ اداکارہ کو بلاکر شوز کرواتے ہیں، سب پیسہ بنانے میں لگے ہوئے ہیں، کسی کو پاکستان کی تعمیر میں دلچسپی  نہیں ۔

جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ایک اور اداکار و کمپئر کو مخاطب کر کے کہا کہ ساحر لودھی آپ کو شرم آنی چاہیے، صبح کے پروگرام میں معصوم بچیوں سے مجرا کرواتے ہو شرم آنی چاہیے ۔ پیمرا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پیمرا عدالتی حکم پر من وعن عمل نہیں کرا سکی، پیمرا قوانین کے مطابق دس فیصد غیرملکی مواد دکھایا جاسکتا ہے تاہم کوئی بھی چینل لاٹری شوز نہیں دکھا سکتا ۔

جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ رمضان المبارک معاشرے میں خیر کی علامت سمجھا جاتا ہے، آپ لوگوں کو بلا کر ہمیں خوشی نہیں ہوتی ۔ ساحر لودھی نے کہا کہ عدالت کی بہت عزت کرتا ہوں، میں ذاتی طور پر عدالت کے ایسے فیصلے کی حمایت کرتا ہوں، رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی پروگرام کو ختم کر دیا، نوٹس واپس لینے کی درخواست کرتے ہیں ۔ جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ آپ غلطی تسلیم کرلیں نوٹس واپس لے لیں گے ۔

ساحرلودھی نے جسٹس شوکت صدیقی سے کہا کہ میں بھی آپ کی طرح عاشق رسول ہوں ۔ جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے جواب دیا کہ میں عاشق رسول نہیں آپ ہوں گے، میں تو عاشق رسول کے جوتوں کی خاک بھی نہیں، رمضان پروگرامز میں آپ لوگ تجوید قرآن پروگرام کیوں نہیں کرتے ۔  ساحرلودھی کے وکیل نے کہا کہ آپ کے حکم پر ہم نے اپنے پروگرامز میں پی ایچ ڈی سکالرز کو بلایا، پیمرا نے تفریحی پروگرامز کو رات نو بجے کے بعد دی ۔

جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے ریمارکس دیے کہ میں حضور اکرم کے پاس لاٹری کا ٹکٹ لے کر کس منہ سے جاٶں گا، حج اور عمرہ صاحب استطاعت پر فرض ہے ۔ جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ عامر لیاقت کی وجہ سے بڑے بڑے ٹائی ٹینک جیسے جہاز ڈوب جاتے ہیں، عامرلیاقت نے میری ذات کے حوالے سے بات کی جس کو نظر انداز کرتا ہوں ۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عامر لیاقت نے کہا کہ نماز بکتی ہے تو رمضان بھی بیچوں گا ۔
جسٹس شوکت عزیزصدیقی نے کہا کہ چینل جلوہ اور ایٹ ایکسن چینل کے خلاف معاملہ نوٹس سے بڑھ چکا ہے، ایٹ ایکسن اور جلوہ کے خلاف بہت سی شکایات ہیں، دیکھنا ہوگا کہ چینلوں کے مالکان کے تانے بانے کہاں ملتے ہیں ۔

بعد ازاں عدالت نے شعیب شیخ، ساحر لودھی اور نبیل احمد کو جاری کئے گئے شوکاز کے نوٹس واپس لے لیے، عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ بول کے وکیل اور سی ای او کے وکیل کے دلائل سے مطمئن ہیں ۔ عدالت نے کیس کی سماعت تیس مئی تک ملتوی کر دی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے