پاکستان24 متفرق خبریں

شکیل آفریدی کو چھوڑ دیتا، مشرف

مئی 25, 2018 < 1 min

شکیل آفریدی کو چھوڑ دیتا، مشرف

Reading Time: < 1 minute

سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اگر  اسامہ آپریشن کے وقت ملک کے صدر ہوتے تو ڈاکٹر شکیل آفریدی کو رہا کرکے امریکا کے حوالے کرنے پر رضامند ہو جاتے، بشرطیکہ ’کچھ لو اور کچھ دو‘ کے تحت، امریکا کے ساتھ کوئی سمجھوتا طے پا جاتا ۔ پرویز مشرف نے یہ بات امریکی ریڈیو کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ۔

پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان نے ہر مشکل وقت میں ایک وفادار ساتھی کی حیثیت سے امریکا کا ساتھ دیا ہے لیکن امریکا نے پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ اسی وقت بڑھایا جب اسے پاکستان کی ضرورت پیش آئی ۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکا میں موجودہ انتظامیہ کے دور میں پاکستان امریکا تعلقات خراب ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں اور اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ دونوں ملک اختلافات دور کرنے کیلئے مذاکرات کریں ۔ پرویز مشرف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کی وجہ افغانستان کی صورتحال ہے اور امریکا کا یہ تاثر غلط ہے کہ پاکستان امریکا کو افغانستان کے حوالے سے ڈبل کراس کر رہا ہے، پا کستان کو بھی امریکا سے شکایات ہیں اور امریکا کو یہ بات سمجھنی چاہئے ۔

پرویز مشرف نے کہا کہ امریکا کا مکمل جھکاؤ بھارت کی طرف ہوگیا ہے اور اس بات سے پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ بھارت افغانستان کے ذریعے بلوچستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے اور یوں امریکا کی طرف سے بھارت کی طرف مکمل جھکاؤ پر پاکستان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے