پاکستان پاکستان24

ایون فیلڈ ریفرنس میں بیانات مکمل

مئی 30, 2018 2 min

ایون فیلڈ ریفرنس میں بیانات مکمل

Reading Time: 2 minutes

احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کے داماد کیپٹن صفدر کا بیان بھی مکمل ہو گیا ۔ نواز شریف اور مریم نواز کے کپيٹن صفدر نے بھی عدالتی سوالنامے کے جوابات دے دئیے، کیپٹن صفدر نے حدیبیہ پیپرز ملز، لندن فلیٹس کی ملکیت، واجد ضیاء کا پیش کردہ 12 جون کا خط، موزیک فونسیکا کا خط اور کیپیٹل ایف زیڈ ای کے سرٹیفکیٹ سے لا تعلقی ظاہر کی اور کہا کہ لندن فلیٹس سے میری اہلیہ کا بھی دور دور تک کوئی تعلق نہیں ۔

احتساب عدالت میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت حتمی مراحل میں داخل ہو گئی ہے ۔ احتساب عدالت کے جج نے فریقین کے حتمی دلائل سننے کیلئے سماعت 5 جون تک ملتوی کر دی ہے ۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں نامزد تینوں ملزمان کے بیان قلمبند کر لیے گئے ہیں ۔
کیپٹن صفدر نے عدالت میں بیان دیا کہ ایون فیلڈ ریفرنس سے ان کا یا ان کی اہلیہ کا دور دور تک کوئی تعلق نہیں، حسن اور حسین نواز اپنے کئے کہ خود زمہ دار ہیں، انکا مفرور ملزمان ہونا میرے خلاف استعمال نہیں کیا جا سکتا، جبکہ ان سے متعلقہ سوالوں سے لا تعلقی ظاہر کی، کیپٹن صفدر نے گلف سٹیل ملز کے 25 فیصد شئرز کی فروخت میں کبھی بھی فریق نہ ہونے کا اعتراف کیا، جبکہ جافزا فارم 9 کی کاپی، واجد ضیاء کا کیپٹل ایف زیڈ ای سے متعلق اصل سرٹیفکیٹ اور سکرین شاٹس سے بھی اظہار لا تعلقی کی، کہا کہ بہت سی چیزیں میری شادی سے قبل کی ہیں جنکا علم بھی نہیں ۔
کیپٹن صفدر کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی وجہ سے متعلق سوال پر کیپٹن صفدر نے عدالت کو بتایا کہ میرے خلاف مقدمہ نواز شریف کے بیٹے اور داماد کے رشتے کی وجہ سے بنایا گیا، نواز شریف سے رشتے داری کی جو بھی قیمت ادا کرنی پڑی کروں گا، کہا کہ نواز شریف نے صدارتی اختیار کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا، جبکہ سپریم کورٹ نے بھی اسے غیر موثر قرار دیتے ہوئے فیصلہ سنایا، نئے الیکشن کے بعد اپوزیشن لیڈر نواز شریف پرسیاسی انتقام کی بنیاد پر مقدمات کا سلسلہ شروع ہوگیا ۔
جندل مشرف کیخلاف اپنے بیان میں کیپٹن صفدر نے بتایا کہ مشرف نے نہ صرف اس وقت کے وزیر اعظم بطور ریٹائرڈ جنرل گرفتار کیا، بلکہ آرمی چیف جنرل ضیاء الدین کو بھی گرفتار کر کے جیل میں ڈالا، جج محمد بشیر نے ہدایت کی کہ آپ تقریر نہ پڑھیں، صرف متعلقہ باتیں بتائیں، جس پر کیپٹن صفدر نے کہا کہ میڈیا کھڑا ہے میں ہاتھ سے لکھ کر لایا بیان پڑھنا چاہتا ہوں، کیپٹن صفدر اپنی والدہ کے ذکر پر آبدیدہ ہو گئے، اور پرویز مشرف سے سوال کر دیا کہ انہیں اذیت کیوں دی گئی، کہا کہ مشرف نے انصاف کے نظام پر بھی قبضہ کر لیا تھا، کیپٹن صفدر نے کہا کہ کچھ بھی ہو نظریہ نواز شریف کی حمایت جاری رکھوں گا ۔
کیس کی مزید سماعت 5 جون تک ہو گا، عدالت نے العزیزیہ ریفرنس میں وکیل صفائی خواجہ حارث کی جرح کیلئے کل واجد ضیاء کو طلب کرلیا ہے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے