پاکستان پاکستان24

وزیروں سے گاڑیاں واپس کریں، سپریم کورٹ

مئی 31, 2018 2 min

وزیروں سے گاڑیاں واپس کریں، سپریم کورٹ

Reading Time: 2 minutes

لاہور سپریم کورٹ رجسٹری میں بیوروکریٹس اور ججز کے زیر استعمال گاڑیوں سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ہدایت کی ہے کہ رات بارہ بجے تک تمام لگژری گاڑیاں واپس لے لی جائیں _

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے وفاقی کابینہ اور محکموں کے پاس گاڑیوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں، رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر 105 گاڑیاں وفاقی حکومت اور کابینہ کے زیر استعمال ہیں _

عدالت نے آج رات 12 بجے تک وزراء اور محکموں میں موجود استحقاق کے بغیر رکھی جانے والی گاڑیاں واپس لینے کا حکم دے دیا

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ وزیر اعظم نے کس اختیار کے تحت گاڑیاں خریدنے کی ہدایت کی، عوام اپنے ٹیکس کا پیسہ وزرا کی عیاشی کے لیے نہیں دیتے _

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کوئی بھی افسر یا وزیر 1800 سی سی سے زائد گاڑی رکھنے کا اختیار نہیں رکھتا، مولانا فضل الرحمن کے پاس ایک لینڈ کروزر اور تین ڈبل کیبن گاڑیاں ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ وفاقی وزرا عابد شیر علی اور کامران مائیکل کے پاس مرسڈیز بینز گاڑیاں ہیں، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے پاس بلٹ پروف گاڑی ہے _

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر زاہد حامد نے کس قانون کے تحت لگژری گاڑی کا استعمال کیا _

عدالت نے سابق وفاقی وزیر کو وضاحت کے لیے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت استحقاق نہ رکھنے والے دیگر وزراء اور افسران کو بھی طلب کرے گی، عدالت معاملے کی انکوائری کرائے گی، عدالت سے غلط بیانی برداشت نہیں کی جائے گی، گاڑیوں سے متعلق درست تفصیلات عدالت میں پیش کی جائیں _

پنجاب میں استحقاق کے بغیر ساری گاڑیاں آج رات 12 بجے تک ضبط کر لی جائیں، عدالت کا چیف سیکرٹری کو حکم

قانون کے برعکس گاڑیاں خریدنے والے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے پیسے وصول کیے جائیں گے اور معاملہ نیب کو بھی بھجوایا جا سکتا ہے، عدالت

عدالت نے ہدایت کی ہے کہ جانے والے وزیراعلی پنجاب سے اضافی دو گاڑیاں واپس لی جائیں، کابینہ تحلیل ہوتے ہی رانا ثناءاللہ اور دیگر سے بلٹ پروف گاڑیاں واپس لی جائیں، انتخابات میں بلٹ پروف گاڑیوں چلانے کی اجازت نہیں دیں گے، اگر کسی کو بلٹ پروف گاڑی کی ضرورت ہے تو اپنی جیب سے خرید لے _

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے