پاکستان پاکستان24

نیب ریفرنس میں حتمی دلائل

جون 20, 2018 2 min

نیب ریفرنس میں حتمی دلائل

Reading Time: 2 minutes

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنے حتمی دلائل میں کہا ہے کہ استغاثہ کیس ثابت نہیں کر سکا، یہ کیس بنتا ہی نہیں تھا، واجد ضیاء نے بدقسمتی سے غلط بیان دیا، نیب کی تفتیشی ٹیم لندن گئی لیکن اہم شخص لارنس ریڈلے سے رابطہ نہیں کیا گیا. لارنس ریڈلے نے کہا تھا کہ ٹرسٹ ڈیڈ پر دستخط کے وقت وہ وہاں موجود تھا۔

نواز شریف اور دیگر کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی. سابق وزیراعظم نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دوسرے روز بھی حتمی دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لندن فلیٹس کبھی نواز شریف کی ملکیت میں نہیں رہے۔ الزام ثابت کرنے کی ذمہ داری پراسیکیوشن پر عائد ہوتی ہے اور بعد میں بارِ ثبوت ملزمان پر ڈالا جاتا ہے، لیکن یہاں استغاثہ نے پہلے ہی بارِ ثبوت ملزمان پر ڈال دیا ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ استغاثہ نے نواز شریف کی آمدن کے معلوم ذرائع سے متعلق دریافت نہیں کیا. جب آمدن کے ذرائع ہی معلوم نہیں کیے تو آمدن اور اثاثوں میں تضاد کیسے معلوم کیا گیا. ہوامیں بات نہیں کرنی ہوتی بلکہ تفتیش میں ثابت کرنا ہوتا ہے۔

خواجہ حارث نے دلائل کے دوران حاکم علی زرداری کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں عدالت نے بارِ ثبوت کی 4 شرائط رکھی تھیں، پہلی شرط اثاثہ ملکیت کا ثبوت،دوسری اثاثہ کسی دوسرے کے نام پر رکھا گیا ہو، تیسری عوامی عہدیدار کی شرط اور چوتھی معلوم ذرائع آمدن سے اثاثے زیادہ ہونا تھی

سابق وزیراعظم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء نے کہا کہ نواز شریف گلف اسٹیل کے کاروبار چلانے میں کبھی شامل نہیں رہے۔ خواجہ حارث کے مطابق کسی گواہ نے نہیں کہا کہ حسن نواز، نواز شریف کے زیر کفالت تھے اور نہ ہی کسی گواہ نے یہ کہا کہ حسن نواز کاروبار میں نواز شریف کے تابع ہوں۔ خواجہ حارث نے کہا کہ بد قسمتی سے واجد ضیاء نے غلط بیان دیا. تفتیشی افسر نے خود تسلیم کیا کہ وہ تفتیش کے لیے لندن گئے لیکن لارنس ریڈلے سے رابطہ نہیں کیا، لارنس ریڈلے نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ پر میرے سامنے دستخط ہوئے، اتنے اہم بندے سے رابطہ کرنے کی کوشش کیوں نہیں کی گئی، کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی، خواجہ حارث کل بھی حتمی دلائل جاری رکھیں گے۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے