کالم

چیف جسٹس کا دورہ اور مسائل

جولائی 16, 2018 3 min

چیف جسٹس کا دورہ اور مسائل

Reading Time: 3 minutes

خالدہ شاہین رانا

چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے کچی آبادیوں کی حالت زار کا جائزہ لینے کے لئے دورہ کے موقع پر مبینہ طور پر ”سعودی شہری ہونے اور بچپن میں اغواء کرکے پاکستان لائی جانے کی” دعویدار،ٹیچر حفصہ کی داستان غم سن کر چیف جسٹس بھی آبدیدہ ہوگئے اور اس کے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے اس سے انصاف فراہم کرنے کا وعدہ کیا ،تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس نے کچی آبادیوں اور پولی کلینک ہسپتال کا دورہ کیا ،جب وہ دیگر ججز کے ہمراہ جی سیون ٹو، ایف سکس اور ایف سیون کی کچی آبادیوں میں پہنچے تو وہاں کے مکینوں نے ان کا استقبال کیا اور ان پر گل پاشی کی ،اس موقع پر ان کے حق ،میں زبردست نعرے بازی بھی کی گئی اور اقلیتوں کے نمائندوں نے بجلی ،گیس،بچوں کے سکولوں میں داخلے اور پانی کی عدم فراہمی جیسے مسائل سے آگاہ کرتے ہوئے ان سے ان مسائل کے حل کی استدعا کی تو چیف جسٹس نے انہیں تحریری طور پر سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں شکایات جمع کرانے کی ہدایت کی ۔

حفصہ اپنی بیٹی کے ہمراہ

اس موقع پر حفصہ نامی ایک سکول ٹیچر ہ نے روتے ہوئے فاضل چیف جسٹس کو بتایا کہ اسے بچپن میں فاٹا کا ایک خاندان سعودی عرب سے اغوا ء کرکے پاکستان لایا تھا اور وہ پچھلے کئی سالوں سے وہ اپنی شناخت کی تلاش میں در بدر کی ہوگئی ہیں ،جس پر فاضل چیف جسٹس نے ان کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کہا کہ آپ ہماری بیٹی ہیں ، آپ اپنے کیس کی درخواست ہمارے حوالے کریں انشاللہ آپ کے ساتھ انصاف ہوگا ، جس پر خاتون نے سپریم کورٹ میں دائر کی گئی درخواست کی کاپی ان کے سٹاف کے حوالے کی،تو انہوںنے اپنے سیکرٹری کو کہا کہ یاد سے شام کو یہ فائل مجھے پیش کرنا ۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان مجھے سیکنڈلائز کرتے ہیں ،کچی آبادی کے مسائل سیاسی لوگوں نے ہی حل کرنے ہیں، سیاستدانوں کو میرے نوٹس لینے پہ خیال آگیا ہے کہ یہ معامالات بھی ٹھیک کرنے ہیں ،انہوںنے کہا کہ دیکھنا ہے کہ کچی آبادیوں کے مکینوںکو ان کے حقوق مل رہے ہیں یا نہیں؟ چیف جسٹس نے پولی کلینک ہسپتال کے دورہ کے موقع پر مریضوں کو میسر سہولیات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ پچھلی دفعہ دورہ کیا لیکن اس مرتبہ بھی کوئی خاص تبدیلی نظر نہیں آئی ہے ،انہوں نے مریضوں سے سہولیات کی فراہمی سے متعلق دریافت کیا توپریشان حال مریضوں نے شکایات کے انبار لگا دئیے، ایک مریض نے انکشاف کیا کہ پولی کلینک ہسپتال میں جان بچانے والی ادویات تک موجود نہیں ہیں جس پر چیف جسٹس نے ہسپتال کی ڈسپنسری کا بھی دورہ کیااور ہسپتال انتظامیہ کی کارکردگی پرعدم اطمینان کا اظہار کیا ، جس کے بعد انہوںنے جی سیون ٹو، ایف سکس اور ایف سیون کی کچی آبادیوں کے دورے کئے ،اس موقع پروہاں کے رہائشیوں نے ان کاشاندار استقبال کیا،ان پر گل پاشی کی اورچیف جسٹس زندہ باد کے نعرے بھی لگائے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے