پاکستان پاکستان24

عدالت نے اندھا دھند انصاف کیا، جسٹس کھوسہ

جولائی 19, 2018 < 1 min

عدالت نے اندھا دھند انصاف کیا، جسٹس کھوسہ

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے دہشت گردی کے الزام میں سزا یافتہ تین ملزموں کو سات سال بعد بری کر دیا ہے ۔ اپیلوں کی سماعت جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔

جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ ہائی کورٹ کا بہت اونچا لیول ہوتا ہے لیکن ہائی کورٹ کے ایسے فیصلوں کو کیسے اہمیت دیں ۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے جس جرم کی سزا دس سال اس کی چودہ سال سنا دی، ہائی کورٹ نے بھی بغیر دیکھے ٹرائل کورٹ کے فیصلے پر مہر لگا دی ۔ جسٹس کھوسہ نے کہا کہ ہائی کورٹ نے اندھا دھند انصاف کیا، انصاف اندھا ہوتا ہے لیکن اندھا دھند نہیں ہوتا، وقوعہ میں بارہ لوگ جل کر خاکستر ہو گئے تھے اور پھر انوسٹی گیشن، ٹرائل، اور فیصلوں نے سب کچھ خاکستر کر دیا ۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ استغاثہ ملزموں کیخلاف جرم ثابت کرنے میں ناکام رہا، ملزموں رحمت اللہ، مراد علی اور عبدالرحمن کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کیا جاتا ہے ۔

سپریم کورٹ نے ملزمان کیخلاف سزائے موت اور عمر قید سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا ۔ ملزمان پر بلوچستان کے علاقے سبی میں 2011میں بس پر فائرنگ کا الزام تھا، فائرنگ سے بس میں سوار بارہ مسافر جاں بحق ہوے تھے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے