پاکستان

خواجہ سراؤں کو مزید کیا سہولت چاہیئے

جولائی 31, 2018 2 min

خواجہ سراؤں کو مزید کیا سہولت چاہیئے

Reading Time: 2 minutes

خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ اجراء سے کے مقدمے کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کے لیے درخواست گزار کے وکیل سے تجاویز طلب کی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے بس میں جو بھی ہوا خواجہ سراوں کے لیے کریں گے ۔

عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ کے سامنے دلائل میں سرکاری وکیل نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں  میں مزید 62 خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ جاری کر دئیے گئے ہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ کسی کو شناختی کارڈ بنوانے کے لے مجبور نہیں کر سکتے، کیا خواجہ سراؤں کے مسائل کم ہوئے ۔ وکیل نے بتایا کہ پنجاب کی حد تک خواجہ سراوں کے شناختی کارڈ کے مسائل ختم ہوئے ہیں ۔ نادرا کے چیئرمین نے بتایا کہ مجموعی طور پر 241 خواجہ سراؤں نے شناختی کارڈ کے لئے اپلائی کیا ہے، 199 شناختی کارڈ خواجہ سراؤں کو جاری کر دیے گئے ہیں ۔ چیرمین نادرا نے بتایا کہ شناختی کارڈ کے لیے کمیونٹی کو متحرک کرنا ہوگا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کمیونٹی کو متحرک کرنے کے لیے کانفرنس بھی کروا رہے ہیں۔ چیئرمین نادرا نے بتایا کہ نادرا نے خواجہ سراؤں کے شناختی کارڈ کا میکنزم اور فریم ورک تیار کر لیا ہے، اب شناختی کارڈ کے اجراء میں نادرا سے مسائل نہیں ہوں گے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ سراؤں کو شناختی کارڈ کی اہمیت کا علم ہے،خواجہ سراؤں کو بچپن میں والدین چھوڑ دیتے ہیں، لوگ خواجہ سراؤں کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہیں، خواجہ سراؤں کو معاشرے میں دیگر مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، وکیل ہمیں تجاویز بنا کر دیں کہ خواجہ سراؤں کی فلاح و بہبود کے لیے کیا ہو سکتا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ خواجہ سراؤں کے لیے الگ سے سکول یا ہسپتال نہیں بنائے جا سکتے، اس نظام میں رہ کر خواجہ سراؤں کے مسائل حل کرنا ہے ۔ سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے