پاکستان پاکستان24

سپریم کورٹ: انور مجید گرفتار

اگست 15, 2018 2 min

سپریم کورٹ: انور مجید گرفتار

Reading Time: 2 minutes

سپريم کورٹ نے جعلی بنک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری کے دوست انور مجید کی ضمانت قبل از گرفتاری کی استدعا مسترد کر دی ۔ چيف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ انور مجيد کو گرفتار کرنےکا کہا نہ روکنے کے احکامات ديے ۔ عدالت کے کمرے  سے نکلتے ہی انور مجيد اور ان کے بيٹے عبدالغنی کو حراست میں لیا گیا تاہم بعد ازاں ایف آئی اے نے صرف انور مجید کو گاڑی میں بٹھا کر اپنے دفتر منتقل کیا ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بنک اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ۔ سابق صدر آصف علی زرداری کے قریبی دوست اور اومنی گروپ کے مالک انورمجید اوران کے چاروں صاحبزادے عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت میں انور مجید کے وکیل شاہد حامد نے ضمانت قبل از گرفتاری کی استدعا کی جسے مسترد کر دیا گیا ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ انور مجید کو گرفتار کرنے کا کہا اور نہ گرفتاری روکنے کے احکامات دیے ۔

وکیل شاہد حامد نے بتایا انورمجید اور دیگر کے نام ای سی ایل میں ہیں ۔ چیف جسٹس کے استفسار پر ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ عدالتی حکم میں موجود ہے کہ ان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے ۔

کیس کی سماعت دوران ایک موقع پر چیف جسٹس نے کہا کہ میں وضاحت کر دوں، پہلے میں نے کہہ دیا تھا اب پتہ کروایا ہے، جے آئی ٹی میں ایم آئی، آئی ایس آئی کے افسران عدالت نے نہیں بلکہ نواز شریف اور چودھری نثار نے ڈلوائے تھے ۔

انور مجید کے وکیل نے استدعا کی وقت دیا جائے، کیس میں بحث کریں گے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے جے آئی ٹی بنانی ہے، کسی نے بحث کرنی ہے تو آ جائے ۔ عدالت نے انور مجید فیملی کو شامل تفتیش ہونے اور ایف آئی اے کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے