متفرق خبریں

سزا معطلی سماعت رکوانے پر 20 ہزار جرمانہ

ستمبر 17, 2018 < 1 min

سزا معطلی سماعت رکوانے پر 20 ہزار جرمانہ

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے نواز شریف سزا کی معطلی کی سماعت روکنے کیلئے نیب کی دائر کردہ درخواست خارج کرتے ہوئے غیر ضروری مقدمہ بازی پر نیب پراسیکیوٹر کو 20 ہزار جرمانہ عائد کر دیا ۔ نیب نے ہائیکورٹ میں سماعت روکنے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نیب کی درخواست کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے نیب کے پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ یہاں کیوں آئے ۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہائیکورٹ نے پہلے فیصلہ کیا تھا کہ اپیلیں سنی جائیں گی بعد میں سزا معطلی کیلئے دائر کی گئی درخواستوں کی سماعت شروع کر دی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ میکانزم کی بات ہے، ہائیکورٹ کے حکم میں غیر قانونی بات کیا ہے ۔ پراسکیوٹر نے کہا کہ عدالت نے 10ستمبر کو اپیل سماعت کیلئے مقرر کی، مجرمان کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی اور استدعا کی گئی ہے کہ اپیلوں پرسماعت نہ کی جائے بلکہ سزا معطل کرنے کی درخواستوں کو پہلے سنا جائے ۔ عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کئے بغیر سزا معطلی کی درخواستیں سننا شروع کیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ سزا معطل کرے تو ہمارے پاس آجانا، ہائیکورٹ اختیارات سے تجاوز کرے تو اپیل کریں ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہائی کورٹ نے سزا معطل کرنے کی درخواستوں پر سماعت کی وجہ نہیں بتائی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ کی اپنی صوابدید تھی، ہائی کورٹ اپنے ہی حکم پر نظر ثانی کر سکتی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ نے سمجھا ہوگا کہ سزا معطل کرنے کی درخواست پر سماعت کرنا ضروری ہے ۔

سپریم کورٹ نے نیب کی درخواست خارج کرتے ہوئے غیر ضروری درخواست دائر کرنے پر نیب کو 20 ہزار جرمانہ کر دیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے