پاکستان

مذہبی توہین کا نیا بل

ستمبر 19, 2018 2 min

مذہبی توہین کا نیا بل

Reading Time: 2 minutes

سینٹ سے نوشین یوسف

وزارت انفارمیشن ٹیکنالجی نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کر دیا۔ بل کے مسودزہ کے مطابق توہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے والے کو بھی سزائے موت دی جائے گی۔ توہین مذہب اور رسالت سے متعلق کیسز کی سماعت گریڈ 18 سے کم کا افسر نہیں کرے گا۔۔۔ وزیر مملکت حماد اظہر نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کا ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کیا۔ ترمیمی بل توہین مذہب ، گستاخانہ مواد اور فحش مواد کی روک تھام اور سزاؤں سے متعلق ہے۔
بل کے مسودہ کے مطابق کسی طبقے کے مذہبی احساسات کو ٹھیس پہنچانے،مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین سے متعلق مواد پھیلانے والے کو 10سال قید اور جرمانہ ہو گا۔ قرآن پاک کے الیکٹرانک نسخے کی بے حرمتی یا تقدس پامال کرنے والے کو عمر قید کی سزا ہو گی ، حضرت محمد کی شان میں توہین کا مرتکب کو سزائے موت ہو گی ، جرمانہ بھی ہو گا ۔ ام المومنین،حضرت محمد کے خاندان، خلفاء راشدین ،صحابہ کی بے حرمتی کرنے والے کو 3 سال قید،جرمانہ ہو گا۔ حضرت محمد کے خلیفہ یا ساتھی کے علاوہ کسی کو امیر المومنین،خلیفہ یا صحابی کہہ کر مخاطب کرنے والے احمدی کو 3 سال سزا۔ حضرت محمد کی زوجہ کے علاوہ کسی کو ام المومنین مخاطب کرنے والے احمدی کو 3 سال سزا، جرمانہ ہو گا ۔ حضرت محمد کے خاندان کے علاوہ کسی کو اہل بیت کہ کر مخاطب کرنے والے احمدی کو 3سال سزا، جرمانہ ہو گا ۔ بل کے مسودہ کے مطابق اگر کوئی احمدی اپنی عبادت گاہ کو مسجد کا نام دے اسے تین سال سزا اور جرمانہ ہو گا ۔ مسلمانوں کی جانب سے استعمال کیا جانے والے طریقہ آذان استعمال کرنے والے احمدی کو قید کی سزا،جرمانہ ہو گا۔ اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرنے یا اپنے عقیدت کا حوالہ بطور مسلمان دے، اپنے عقیدے کی تبلیغ کرنے والے احمدی کو 3سال سزا،جرمانہ ہو گا۔ جو احمدی ایسا کرنے سے مسلمانوں کے مذہبی احساسات کو اشتعال دلوائے اسے 3 سال سزا ، جرمانہ ہو گا ۔
بل میں کہا گیا ہے کہتوہین رسالت کا جھوٹا الزام لگانے والے کو بھی سزائے موت دی جائے گی۔ خلفائے راشدین،امہات المومنین اور اہل بیت کی توہین کرنے والوں کو 3 سال سزا اور جرمانہ ہو گا۔ توہین مذہب اور رسالت سے متعلق کیسز کی سماعت گریڈ 18 سے کم کا افسر نہیں کرے گا۔
ترمیمی بل کے مطابق انفارمیشن نظام کے زریعے فحش مواد تیار کرکے فروخت کرنے والے کو 4سال قید،30لاکھ روپے جرمانہ ہو گا ۔ قانونی جواز کے بغیر فحش مواد کو تقسیم یا ترسیل کرنے والے کو 3 سال سزا، 20 لاکھ روپے تک جرمانہ ہو گا

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے