پاکستان24 عالمی خبریں

شادی شدہ کا باہر منہ مارنا جرم نہیں

ستمبر 27, 2018 < 1 min

شادی شدہ کا باہر منہ مارنا جرم نہیں

Reading Time: < 1 minute

انڈین سپریم کورٹ نے شادی شدہ افراد کے اپنے جیون ساتھی کے علاوہ کسی دوسرے فرد سے جنسی تعلق رکھنے کے عمل کو جرم کے دائرے سے خارج کر دیا ہے ۔ عدالت نے کہا ہے کہ مرد کو سزا دینے کا قانون آئین کے منافی ہے ۔

عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی بنچ نے فیصلے میں کہا ہے کہ دستور ہند کی 158 سال قدیم دفعہ 497، جس کے تحت کسی شادی شدہ عورت کے ساتھ اس کے شوہر کی مرضی کے بغیر کسی مرد کے جنسی تعلقات کو جرم مانا جاتا تھا آئین کے منافی ہے ۔

اس قانون کے تحت سزا صرف مرد کو ہی دی جا سکتی تھی اور عورتوں کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کی گنجائش نہیں تھی۔

درخواست گزار نے قانون کو امتیازی اور صوابدیدی قرار دیتے ہوئے چیلنج کیا تھا جس کا کہنا تھا کہ دو بالغوں کے درمیان جنسی تعلق، بشرطیکہ اس میں دونوں کی مرضی شامل ہو، جرم نہیں مانا جا سکتا چاہے وہ دونوں شادی شدہ ہی کیوں نہ ہوں ۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ عورت کو مرد کی ملکیت نہیں مانا جاسکتا اور آج کے دور میں اس طرح کے فرسودہ قانون کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی میں پانچ رکنی بنچ نے لکھا ہے کہ یہ قانون دستور کے آرٹیکل 14 اور 21 کے منافی ہے جو زندگی، آزادی اور مساوات کے حق کی ضمانت دیتے ہیں ۔

 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے