متفرق خبریں

احتساب عدالت میں وکیل کو بچی کہنے پر پھڈا

اکتوبر 3, 2018 2 min

احتساب عدالت میں وکیل کو بچی کہنے پر پھڈا

Reading Time: 2 minutes

احتساب عدالت میں نواز شریف کیخلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئ ۔ وکیل صفائی خواجہ حارث تفتیشی افسر پر جرح مکمل کریں گے ۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ایف بی آر اور نیب ہیڈ کوارٹر کو ریکارڈ کی غرض سے لکھے گئے خطوط کی کاپیاں پیش کرنے کا حکم بھی دیا ہے ۔

احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے العزیزیہ ریفرنس کی سماعت کی،نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے،
خواجہ حارث نے تفتیشی افسر محبوب عالم پر جرح شروع کی، استفسار پر تفتیشی نے بتایا کہ نیب نے متعلقہ اداروں اور حکام کو ملزمان کے اثاثوں سے متعلق ریکارڈ کی فراہمی کیلئے خطوط لکھے، لیکن ایف آئی اے اور نیب ہیڈ کوارٹر کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا،خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا لکھے گئے خطوط کی کاپیاں آپکے پاس ہیں؟ گواہ نے بتایا کہ کاپیاں پاس نہیں، لیکن عدالت کے کہنے پر پیش کر سکتا ہوں، خواجہ حارث نے استفسار کیا کہ ایسا تو نہیں کہ ایف آئی اے کی آپکو اطلاع دی ہو کہ انکے پاس ایسا کوئی ریکارڈ نہیں؟ تفتیشی افسر نے نفی میں جواب دیا،،، خواجہ حارث کے متعلقہ اداروں کو یاددہانی سے متعلق سوال پر گواہ بے بتایا کہ ایف آئی اے اور نیب کو ریکارڈ طلبی کی یادہانی سے متعلق کوئی خط نہیں لکھا، عدالت نے خواجہ حارث کی استدعا منظور کرتے ہوئے تفتیشی افسر کو کل تک دونوں خطوط کی نقول فراہم کرنے کا حکم دے دیا

تفتیشی افسر کی جانب سے نواز شریف اور حسن نواز کے انٹرویوز کی سی ڈیز اور ٹرانسکرپٹ پیش کرنے پر وکیل صفائی نے اعتراض کیا، عدالت نے وکیل صفائی کے اعتراض پر بعد میں فیصلہ کرنے کا کہا،
خواجہ حارث نے تفتیشی افسر سے ایک بار پھر ریکارڈ سے متعلق خطوط کا پوچھا، کہا کہ آپ رپورٹ دیکھ کر جواب دیں، محبوب عالم نے بتایا کہ میری تفتیشی رپورٹ میں صفحہ نمبر 8 کے پیراگراف 6 پر یہ بات حقائق کی تصدیق کے بعد لکھی ہے ، مجھے نہیں یاد کہ نیب یا ایف آئی اے نے متعلقہ ریکارڈ دستیاب نہ ہونے سے متعلق کوئی جواب دیا،

وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی تو پراسکیوٹر اکرم قریشی اور خواجہ حارث کی معاون وکیل عائشہ حامد کے مابین تلخ کلامی ہو گئی، جرح کے دوران سوال پر اکرم قریشی نے خواجہ حارث کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ بچی سے کہیں کہ ہمیں ڈکٹیشن نہ دیں، ہمارا سوال پر اعتراض ہے ۔ وکیل عائشہ حامد نے اکرم قریشی کو گیٹ آؤٹ کہتے ہوئے جھاڑ پلا دی، کہا کہ آپ کیسی زبان استعمال کر رہے ہیں، میں بچی نہیں، سینئر وکیل ہوں ۔ اکرم قریشی نے اعتراض کیا کہ میں نے آج تک عدالت میں ایسے شور نہیں کیا، یہ بہت گستاخانہ لہجہ ہے، انہیں بچی کہنے پر اعتراض ہے تو میں دس بار معافی مانگ لیتا ہوں ۔

عدالت نے مزید سماعت کل تک ملتوی کردی، کل فلیگ شپ ریفرنس کی بجائے العزیزیہ ریفرنس کی ہی سماعت ہوگی، خواجہ حارث تفتیشی افسر محبوب عالم پر جرح جاری رکھیں گے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے