متفرق خبریں

وکیلوں کا پولیس افسر پر تشدد

اکتوبر 6, 2018 < 1 min

وکیلوں کا پولیس افسر پر تشدد

Reading Time: < 1 minute

لاہور میں پولیس کے ایک سب انسپکٹر کو وکیلوں نے عدالت کے اندر سے مارتے ہوئے باہر نکالا اور بعد میں لہولہان کیا ۔ عدالت کے اندر اور باہر لگے کیمروں سے بننے والی فوٹیج کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وکیلوں کو سوشل میڈیا پر گالیاں دینے کا سلسلہ جاری ہے تاہم ابھی تک ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے اس کا نوٹس نہیں لیا ۔

فیس بک پر یہ ویڈیو بعض اہم پولیس افسروں نے بھی پوسٹ کی ہے ۔ پولیس افسر کو مارتے وقت عدالت کے باہر دو پولیس اہلکار کھڑے تماشا دیکھتے رہے ۔ وکیلوں کے تشدد کا نشانہ بننے والے سب انسپکٹر ثمر ریاض خان نے ایف آئی آر لاہور کے اسلام پورہ تھانے میں درج کی گئی ہے ۔

مقدمے میں صرف کار سرکار میں مداخلت اور مارپیٹ کی دفعات لگائی گئی ہیں ۔ تشدد کا نشانہ بننے والے پولیس اہلکار نے وکیلوں کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعہ شامل کرنے کی درخواست کی تھی ۔

ویڈیو کے ساتھ پوسٹ کی گئی تصاویر اور متن کے مطابق تشدد کا نشانہ بننے والے سب انسپکٹر ثمر ریاض خان پنجاب یونیورسٹی سے بی اے ایل ایل بی میں گولڈ میڈلسٹ ہیں  اور پنجاب میں پولیس میں اصلاحات کے نتیجے میں بھرتی کیے جانے والے گریجویٹ سب انسپکٹرز کے تیسرے بیچ کا حصہ ہیں ۔

یاد رہے مئی 2015 میں سیالکوٹ ڈسکہ میں اسی طرح کے ایک واقعہ کے بعد پولیس افسر نے ڈسکہ بار کے صدر سمیت دو وکیلوں کو قتل کر دیا تھا ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے