پاکستان24 متفرق خبریں

مشرف کی واپسی کیلئے راہ ہموار

اکتوبر 11, 2018 3 min

مشرف کی واپسی کیلئے راہ ہموار

Reading Time: 3 minutes

سپریم کورٹ نے این آر او سے قومی خزانے کو نقصان پہنچنے کے ازالے کیلئے دائر درخواست کی سماعت کے دوران سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو وطن واپسی پر مکمل سیکورٹی اور سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ واضح کر دوں مشرف عدالتوں کے حکم سے باہر نہیں گئے، مشرف کو ملک سے بھیجنے کا فیصلہ اس وقت کی حکومت نے کیا ۔

وکیل کی جانب سے پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی ۔ پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ درخواست ہے کہ اس رپورٹ کو پبلک کے لیے عام نہ کیا جائے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ یہ کوئی ایسی بیماری تو نہیں، ایسے بہت سے مریض تو پاکستان میں بھی ہوں گے، دبئی علاج کے لیے بہترین ملک نہیں، دبئی سے بہتر علاج پاکستان میں ہے، زندگی سب سے اہم ہے ۔

وکیل نے کہا کہ مشرف پر آرٹیکل چھ سمیت کئی مقدمات ہیں، مشرف کا نام ای سی ایل میں ایک عدالتی حکم پر دیا گیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مشرف واپس آ کر 342 کا بیان ریکارڈ کرائیں، آئندہ پیر کو آ جائیں کوئی ان کو گرفتار نہیں کرے گا، جیسے ٹرائل کورٹ حکم کرے گی ویسا ہوگا ۔

مشرف کے وکیل نے کہا کہ گزارش ہے کہ عدالتی حکم پر پرویز مشرف آنے کو تیار ہیں، ان کا وطن واپس آنے کا ارادہ ہے، واپس آنے پر مشرف کے ڈاکٹرز کو ان سے باقاعدہ ملنے کی اجازت دی جائے اور ان کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ مشرف واپس آئیں اور اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی باقاعدہ درخواست دیں، مشرف حکومت کی اجازت سے بیرون ملک علاج کے لیے گئے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ واضح کر دوں مشرف عدالتوں کے حکم سے باہر نہیں گئے، مشرف کو ملک سے بھیجنے کا فیصلہ اس وقت کی حکومت نے کیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مشرف کو مکمل سیکورٹی اور علاج کی سہولت دیں گے، اب کون سی سہولت ہے جو نہیں دے رہے؟ ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق وکیل نے کہا کہ عدالت کا پیغام اج ہی مشرف کو دے دیا جائے گا ۔ عدالت نے مشرف کی واپسی کی حد تک سماعت آئندہ ہفتے کیلئے ملتوی کر دی ۔

درخواست گزار فیروز شاہ گیلانی نے کہا کہ ملک کو این آراو سے نقصان ہوا، عدالت اس کا تعین کرے اور ذمہ داروں سے اس کا ازالہ کرائے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آرٹیکل چار اور دس اے کے مطابق شفاف ٹرائل ہر شہری کا حق ہے، سپریم کورٹ این آر او کیس میں دو سو صفحات کا فیصلہ لکھ چکی ہے، اس فیصلے کے بعد اب اس درخواست پر ہم کیا حکم دے سکتے ہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ بے انصافی کا الزام لے کر نہیں جانا چاہتا، سپریم کورٹ این ار او کیس فیصلے میں تمام فوائد کو ختم کر چکی ہے ۔

مقدمے میں دوسرے مدعا علیہ آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ  زرداری اور بے نظیر کی وراثت منتقلی سمیت جائیداد کی تفصیلات جمع کرا دی ہیں، تفصیلات بند لفافے میں دی ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ فاروق نائیک صاحب، اپنی پارٹی کے لوگوں کو بتا دیں منصف کسی سے ملے ہوئے نہیں ہوتے، منصف کسی کیس میں جانبدار نہیں ہوتا ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق وکیل نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول اس پر پارٹی رہنماؤں کو بہت سمجھاتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کے ادارے کو طاقت ور ہونے دیں ۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ۔

سپریم کورٹ نے مقدمے میں تیسرے مدعا علیہ ملک قیوم کو اثاثوں کی تفصیلات کے ساتھ بیان حلفی جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے