پاکستان پاکستان24

مشرف ویڈیو لنک پر بھی آنے کو تیار نہیں

اکتوبر 15, 2018 2 min

مشرف ویڈیو لنک پر بھی آنے کو تیار نہیں

Reading Time: 2 minutes

خصوصی عدالت نے آرٹیکل چھ کے تحت سنگین غداری کے مقدمے میں پرویز مشرف کا بیان رکارڈ کرنے کیلئے کمیشن مقرر کرنے کا حکم دیا ہے ۔ عدالتی حکم کے مطابق کمیشن ملزم مشرف کے پاس جا کر ان کا دفعہ 342 کا بیان قلمبند کرے گا ۔

اس سے قبل سابق ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کے دوران ان کے وکیل سلمان صفدر نے بتایا کہ پرویز مشرف نے وڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا ہے، پرویز مشرف وڈیو لنک پر بیان ریکارڈ نہیں کرانا چاہتے ۔

وکیل نے بتایا کہ پرویز مشرف علیل ہے۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی نے پوچھا کہ کیا انہیں کینسر کا عارضہ لاحق ہے؟۔ وکیل نے بتایا کہ میرے موکل کا دل کا عارضہ ہے، پرویز مشرف کہتے ہیں کہ وہ بزدل نہیں، وہ خود پیش ہوکر اپنے دفاع میں شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ انہیں کسی کا خوف نہیں ہے ۔

جسٹس یاور علی نے کہا کہ اگر بیان سکائپ پر بیان کرنا ممکن نہیں ہے تو استغاثہ کا کیا موقف ہے؟۔  استغاثہ کے سربراہ نصیرالدین ایڈووکیٹ نے کہا کہ ملزم پرویز مشرف کو عدالت نے بیان ریکارڈ کرانے کا موقعہ دیا لیکن ملزم نے عدالت کے اس موقعے کا فائدہ نہیں اٹھایا۔

جسٹس یاور علی نے کہا کہ مشرف کے وکیل نے دبئی کے امریکن ھسپتال کا 14 اگست کا سرٹیفیکیٹ پیش کیا ہے، بظاھر یہ سرٹیفیکیٹ پرانا ہے ۔ وکیل نے کہا کہ دل کے عارضے کا معاملہ مسلسل میرے موکل کے ساتھ ہے، میرے موکل کا اکتوبر میں ایک ڈاکٹر طبی جائزہ لے گا، ہمیں آئندہ طبی معائنے تک عدالت وقت دے۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ اگر عدالت چاہتی ہے کہ نیا طبی سرٹیفیکیٹ پیش کروں تو وقت دیا جائے۔

جسٹس یاور علی نے استغاثہ کے وکیل سے پوچھا کہ کیا پرویز مشرف کے 342 کے بیان کے بغیر عدالت فیصلہ کر سکتی ہے؟ قانون کے مطابق یہ بیان ریکارڈ ہونا ہے، کیا اس کے بغیر مقدمہ آگے بڑھایا جا سکتا ہے؟

استغاثہ نے بتایا کہ پرویز مشرف کا ماضی کا ریکارڈ سامنے ہے، پرویز مشرف وڈیو لنک پر آنے کو تیار نہیں ۔

خصوصی عدالت کے ججوں نے مشاورت کیلئے سماعت میں وقفہ کیا ۔ وقفے کے بعد عدالت نے مختصر حکم میں کہا کہ ملزم کا بیان قلمبند کیا جانا قانونی تقاضا ہے اس لئے کمیشن مقرر کیا جاتا ہے جو ملزم کے پاس جا کر ان کا بیان ریکارڈ کرے گا ۔

ملزم کے وکیل نے کہا کہ وہ کمیشن مقرر کرنے کے حکم پر اپنا مؤقف آئندہ سماعت پر پیش کرنا چاہیں گے جس پر خصوصی عدالت کے سربراہ نے کہا کہ حکم دے دیا گیا ہے اب وہ اپنا مؤقف ہائیکورٹ میں اس فیصلے کو چیلنج کر کے دیں اگر کوئی اعتراض ہے ۔

جسٹس یاور علی نے کہا کہ وہ اکیس اکتوبر کو ریٹائر ہو رہے ہیں اس لئے آئندہ سماعت 14  نومبر کو ہوگی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے