پاکستان

فون کالز پر ٹیکس کٹوتی مکمل بند

اکتوبر 16, 2018 2 min

فون کالز پر ٹیکس کٹوتی مکمل بند

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے موبائل فون کمپنیوں کو پری پیڈ کے بعد پوسٹ پیڈ صارفین سے بھی ٹیکس کٹوتی سے روک دیا ہے ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ریڑھی والے اور مزدور سے بھی سو روپے کے کارڈ پر ٹیکس کاٹتے ہیں، کیا تندور سے روٹی لینے پر بھی سروس چارجز لیں گے؟

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے سیلولر سروس دینے والی کمپنیوں کی صارفین سے فون کالز پر ٹیکس کٹوتی کے ازخود نوٹس کی سماعت کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق سرکاری وکیل نے بتایا کہ ٹیکس کٹوتی روکنے سے خزانے کو نقصان ہو رہا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایک بندہ 100 روپے کا کارڈ لوڈ کرتا ہے، 25 روپے ٹیکس کٹ جاتا ہے، ریڑھی والے اور مزدوروں سے بھی ٹیکس کاٹتے ہیں، اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اس کیلئے میکنزم بنائیں، قانون سازی کریں ۔

پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل احمد اویس نے عدالت کو بتایا کہ ٹیکس کٹوتی بند کرنے سے صوبائی حکومت کو ماہانہ دو ارب روپے کا نقصان ہورہا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ موبائل فون کارڈ پر مفتا لیتے جا رہے ہیں، سروس چارجز کا کیا مطلب ہے، صوبائی حکومت فون کال پر کیا سروس دے رہی ہے جس کا ٹیکس لے؟ ایک بندہ تندور سے روٹی لے کر آئے گا تو کیا کھائے گا نہیں، کیا اس پر بھی سروس چارجز لگائیں گے؟ ۔

سندھ کے ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ صوبے کو ماہانہ ایک ارب کا نقصان ہورہا ہے جب سے عدالت نے ٹیکس وصولی پر پابندی کا حکم جاری کیا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں پتہ ہے کیا نقصان ہو رہا ہے، جو کمیشن آپ لیتے ہیں وہ نہ لیں تو نقصان رک سکتا ہے، لانچوں پر پیسے نہ بھیجیں تو نقصان رک سکتا ہے، اپنے اپنے صوبوں کی کرپشن روکیں تو نقصان نہیں ہوگا ۔

ایف بی آر کے وکیل نے بتایا کہ 25 روپے ایف بی آر کے پاس نہیں آتے، جو ہر کال پر ٹیکس کٹتا ہے وہ حکومت کے پاس جاتا ہے ۔ وفاق اور صوبوں نے ہدایات لے کر جواب دینے کیلئے عدالت سے وقت مانگا جس پر سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ اس دوران موبائل کمپنیاں پوسٹ پیڈ کالر سے بھی ٹیکس کٹوتی نہیں کریں گی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے