متفرق خبریں

سرکاری گاڑیوں کی رپورٹ طلب

اکتوبر 16, 2018 < 1 min

سرکاری گاڑیوں کی رپورٹ طلب

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے سرکاری افسران کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کی تفصیلات دس روز میں طلب کی ہیں ۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ معلوم ہونا چاہئے کون کون سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہا ہے، ان گاڑیوں پر کروڑوں روپے خرچ آتا ہے ۔

عدالت عظمیٰ میں سرکاری افسران کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں پر لئے گئے ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ۔ عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل پیش ہوئے اور بتایا کہ یہ بنیادی طور پر صوبائی حکومتوں سے متعلق معاملہ ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ معلوم ہونا چاہئے کون کون سرکاری گاڑیاں استعمال کر رہا ہے، ان گاڑیوں پر کروڑوں روپے خرچ آتا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صاف پانی اور دیگر 56 کمپنیوں کے نام پر گاڑیاں رکھی ہوئی تھیں، ستائیس گاڑیاں تو پنجاب حکومت سے پگڑی گئی تھیں جو انھوں نے علی کمپلکس میں چھپا رکھی تھیں ۔ چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے سوال کیا کہ سندھ حکومت نے پانچ سو گاڑیاں ریکور کی تھیں وہ کہاں ہیں، پتہ ہونا چاہئے کون کون سرکاری گاڑیاں استعمال کرسکتا ہے، جو گاڑیاں زائد ہیں ان کو بیچ کر کسی اچھے مقصد کیلئے پیسے لگائیں ۔ چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو ہدایت کی کہ سرکاری گاڑیوں کے استعمال اور مقاصد پر رپورٹ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پاس دو سو ایک گاڑیاں تھیں۔ عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو گاڑیوں کے استعمال پر دس روز میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی ۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے