پاکستان

شور مچانا ہی رہ گیا ہے، جسٹس عظمت سعید

اکتوبر 17, 2018 2 min

شور مچانا ہی رہ گیا ہے، جسٹس عظمت سعید

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی) کرپشن کیس میں ادارے کی جائیدادوں کے ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی تفصیلات طلب کی ہیں ۔ عدالت نے اکاونٹنٹ جنرل آفس کو ای او بی آئی کی حالیہ آڈٹ رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ تین حکومتوں سے یہ کیس چل رہا ہے، اب تو ہمارا چھت پر چڑھ کر شور مچانا ہی رہ گیا ہے ۔

ای او بی آئی ازخود نوٹس کی سماعت جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ای او بی آئی کیلئے جائیدادوں کی خریداری کے مقدمات ٹرائل کورٹ میں چل رہے ہیں ۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اگر پراپرٹی مالکان جواب نہیں دینا چاہتے تو کیس نیب کو بھجوانے کے علاؤہ کوئی راستہ نہیں، بتا دیں جائیدادیں رکھنی ہیں یا نہیں، جتنا موقع دینا تھا دے دیا ۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ اس مقدمے میں جو ملزمان ضمانت پر ہیں ان کی فہرست دی جائے، تین حکومتوں سے یہ کیس چل رہا ہے ختم نہیں ہو رہا، سب حکومتوں نے ایک ہی رویہ اپنایا، معلوم ہے کہ حکومت کو مالی مشکلات ہیں، یا پھر حکومت کہہ دے کہ ہم نے کچھ نہیں کرنا، چپ کر کے ایک سائیڈ پر نہیں بیٹھیں گے ۔ جسٹس عظمت نے کہا کہ اب تو صرف چھت پر چڑھ کر شور مچانا ہی رہ گیا ہے ۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ای او بی آئی کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں 24 ستمبر کو زیر بحث آ چکا ہے، اس پر کونسل نے کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر رکھی ہے، عدالت کمیٹی رپورٹ آ نے تک کہ مہلت دے ۔

سپریم کورٹ نے ای او بی آئی کی جائیدادوں کے ماتحت عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی تفصیلات اور ضمانت حاصل کرنے والے ملزمان کی فہرست طلب کی جبکہ اکاونٹنٹ جنرل آفس کو ای او بی آئی کی حالیہ آڈٹ رپورٹ بھی پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ کیس کی سماعت تین ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے