متفرق خبریں

اربوں روپے کا پانی چوری کیا

اکتوبر 17, 2018 2 min

اربوں روپے کا پانی چوری کیا

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے چکوال کٹاس راج مندر تالاب خشک ہونے پر ازخود نوٹس کی سماعت کرتے ہوئے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے دائر درخواستیں خارج کر دیں ۔ عدالت نے قرار دیا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کیلئے حکومت پنجاب کی جانب سے طے کردہ پانی کا نرخ درست ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کی پانی کے نرخ کم کرنے کی درخواستیں بلا جواز ہیں ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی عدالتی بنچ نے سماعت کی ۔ سیمنٹ فیکٹریوں کے وکلا نے پانی کے نرخ کم کرنے کی درخواستوں پر دلائل دینے کا آغاز کیا تو چیف جسٹس نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں کو نومبر تک کا وقت دیا ہے اس کے بعد ان کی فیکٹریاں بند کر دی جائیں گی، اگر سیمنٹ فیکٹری والوں نے لوگوں کا پانی بند کیا تو عدالت ان کے گھر کا پانی بند کر دے گی ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہندوؤں کے تہوار بھی شروع ہونے والے ہیں، ہم کٹاس راج مندر کا دوبارہ دورہ کریں گے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں والے لوگ مادر پدر آزاد تھے، اربوں روپے کا پانی چوری کیا، وہاں ہندوؤں کے مقدس تالاب کے باوجود سیمنٹ فیکٹریاں لگائی گئیں، یہ فیکٹریاں ماحولیات اور مفاد عامہ کو نظر انداز کر کے لگائی گئیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ایک کلومیٹر کے دائرے میں سیمنٹ فیکٹریاں لگا کر علاقے کو برباد کر دیا گیا، کٹاس راج مندر کے پانی کو بھرنا بہت ضروری ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سیمنٹ فیکٹریوں والے اربوں روپے کا پانی چوری کر چکے ہیں، جب تک سیمنٹ فیکٹریاں متبادل حل تلاش نہیں کرتیں تب تک رقم ادا کرنا ہو گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ علاقے کے لوگ اور ان کا مال مویشی متاثر ہو رہے ہیں، علاقے کو خشک کر دیا گیا ۔

عدالت نے سیمنٹ فیکٹری مالکان کی پانی کا نرخ کم کرنے کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ علاقے میں زیرزمین پانی کی سطح کو بہتر بنانے کا حل تلاش کرکے 20 روز میں رپورٹ پیش کرے ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے