پاکستان

رپورٹر کے قتل کی وجہ خبر تھی

اکتوبر 19, 2018 2 min

رپورٹر کے قتل کی وجہ خبر تھی

Reading Time: 2 minutes

خیبر پختونخوا کے ضلع ہری پور میں مقامی رپورٹر سہیل خان کو مبینہ طور پر منشیات فروش کے بیٹے نے قتل کیا اور اس کی وجہ ان کی ایک خبر تھی ۔ یہ بات مقامی رپورٹرز نے بتائی ہے ۔ ہری پور کے علاقے حطار انڈسٹریل اسٹیٹ میں پولیس نے 15 اکتوبر کو ایک شخص مسرت اقبال کو منشیات فروشی کے الزام میں حراست میں لیا تھا جس کے اگلے روز مقامی رپورٹر سہیل خان کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا ۔

نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ہری پور کے رپورٹرز نے بتایا کہ حطار کے علاقے میں منشیات فروشی کے دھندے سے کئی اہم افراد جڑے ہوئے ہیں جن کی سرگرمیوں کی خبر اخبارات کو بھجوانا مقامی رپورٹرز کیلئے موت کو دعوت دینے کے مترادف ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ مقتول رپورٹر سہیل خان کی خبر کے بعد منشیات کے ایک مبینہ سمگلر کے خاندان کی طرف سے ان کو قتل کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں ۔

بی بی سی کے مطابق مقتول صحافی کے والد حاجی شفاقت نے بتایا کہ گرفتار ہونے والے سمگلر کے بیٹے ان کے صاحبزادے سہیل خان کو کچھ دنوں سے مسلسل فون پر قتل کی دھمکیاں دے رہے تھے کہ اس نے گرفتاری کی خبر کیوں دی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ملزمان سے ان کی رشتہ داری بھی ہے اور شاید اس وجہ سے وہ خبر کی اشاعت پر سخت ناراض تھے ۔

مقتول کے والد نے بتایا کہ وقوعہ کے روز بھی ملزمان نے ان کے بیٹے کو فون پر قتل کی دھمکیاں دیں اور دوران ان کی آپس میں تلخ کلامی اور گالی گلوچ بھی ہوئی جس کے بعد شام کےوقت ان کے بیٹے کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا ۔ تیس سالہ سہیل خان ایبٹ آباد سے شائع ہونے والے ایک مقامی اخبار ‘ کے ٹو ٹائمز’ سے وابستہ تھے اور تقریباً گذشتہ پانچ برس سے مقامی طور پر رپورٹنگ کر رہے تھے ۔

سہیل خان نے پسماندگان میں دو جڑواں بچے اور ایک بیوہ چھوڑی ہے ۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی ہری پور میں ایک مقامی رپورٹر بخشیش الہی کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا جن کے قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جا سکا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے