متفرق خبریں

پانی کی قیمت طے کی جائے، عدالت

اکتوبر 23, 2018 2 min

پانی کی قیمت طے کی جائے، عدالت

Reading Time: 2 minutes

صنعت، زراعت، سیمنٹ فیکٹریوں اور پینے کا پانی بیچنے والی کمپنیوں کیلئے پانی کی قیمت مختلف ہوگی ۔ عدالتی آبزرویشن

سپریم کورٹ نے مختلف شعبوں میں پانی کے استعمال کیلئے قیمتوں کے تعین کی تجاویز کیلئے چاروں صوبوں کے آبپاشی کے سیکرٹریوں کو عدالتی معاونین کے ساتھ اجلاس کی ہدایت کی ہے ۔ چیف جسٹس نے لاء اینڈ جسٹس کمیشن کے سیکرٹری پر برہمی کا اظہار کیا کہ ان کی سستی کی وجہ سے معاملہ تاخیر کا شکار ہوا ۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری پر پچاس ہزار جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر میں اوروں کے لیئے سختی کر سکتا ہوں تو آپ کے لئے بھی کر سکتا ہوں ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بنچ نے زیر زمین پانی کے استعمال اور قیمتوں کے تعین کے کیس کی سماعت کی ۔ انڈس واٹرز کمشنر مہر علی شاہ نے عدالت کو بتایا کہ گزشتہ آرڈر کے مطابق تاحال چاروں صوبوں کے محکمہ آبپاشی کے سیکرٹریز کا اجلاس نہیں بلایا جا سکا ۔ چیف جسٹس نے سیکرٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن پر شدید اظہار برہمی کیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پانی کے صنعتی، گھریلو اور زرعی استعمال کیلئے قیمتوں کا تعین ہونا چاہیے، ابھی تک پانی کے حوالے سے ڈیٹا جمع نہیں کیا ۔ سمپوزیم سے تین دن قبل یہ معلوم نہ تھا کہ کون سے بین الاقوامی آبی ماہرین آ رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اگر میں اوروں کے لیئے سختی کر سکتا ہوں تو آپ کے لئے بھی کر سکتا ہوں ۔ سیکرٹری نے 10 دن کا وقت مانگا تو چیف جسٹس نے سیکریٹری لاء اینڈ جسٹس کمیشن کو یومیہ 5 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے 10 دن میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جرمانہ زبانی کیا ہے عدالتی حکم کا حصہ نہیں بنا رہا ۔

عدالت نے چاروں صوبوں کے سیکرٹری آبپاشی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پانی پر ورکشاپ میں شرکت کر کے عدالتی معاونین کے ساتھ مل کر پانی کی قیمت کا تعین کرنے کیلئے تجاویز دیں ۔ کیس کی سماعت دس روز کے لئے ملتوی کر دی  گئی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے