متفرق خبریں

الیکشن پر یورپی آبزرور مشن کی رپورٹ

اکتوبر 26, 2018 3 min

الیکشن پر یورپی آبزرور مشن کی رپورٹ

Reading Time: 3 minutes

یورپی یونین الیکشن آبزرور مشن  نے  پاکستان کے عام انتخابات 2018 کے بارے میں اپنی مشاہداتی رپورٹ باقاعدہ طور پر جاری کر دی ۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے مشاہدہ کاروں کی تعیناتی میں 2013کے انتخابات کے برعکس حالیہ انتخابات میں تاخیر کا سامنا کرنا پڑا جبکہ معائنہ کاروں کو آٹھ مقامات پر نتائج مرتب کرنے کے عمل کا مشاہدہ کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی ۔

رپورٹ کے مطابق انتخابی مواد کے اکٹھا کرنے اندراج اور نتائج مرتب کرنے کا نوے فیصد عمل  مثبترہا  یورپی یونین کی جانب سے جاری کی گئی 148صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عام انتخابات میں نتائج کی گنتی ترسیل کا عمل غیر شفاف تھا جسکی وجہ سے انتخابی بدعنوانی کے الزامات کی گنجائش پیدا ہوئی بلوچستان میں پولنگ سٹیشنوں پر پولنگ سٹیشنوں پر حملوں کا ذکر کرتے ہوئے یورپی یونین نے کہا ہے کہ بعض پولنگ سٹیشنوں پر انتظامات نہ ہونے پر بروقت پولنگ شروع نہ ہوسکی جبکہ تین فیصد مشاہدات میں ووٹ کی راز داری کا احترام نہیں کیا گیا کچھ ایسے کیسز کی اطلاع بھی ملی جہاں سیکورٹی اہلکاروں نے انتخابی عمل میں مداخلت کی یا پولنگ ایجنٹوں کو پولنگ سٹیشنوں سے باہر رہنے کا کہا گیا رپورٹ کے مطابق الیکشن سے دو ہفتے پہلے سیاسی جماعتوں، رہنمائوں، امیدواروں  اور الیکشن عملے کے خلاف پر تشدد حملوں میں اضافے نے سیاسی مہم کے ماحول کو بُری طرح متاثر کیا حملوں میں 149افراد جاں بحق ہوئے جبکہ دو سو سے زائد افراد زخمی ہوئے رپورٹ کے مطابق دو حکومتوں کی مدت پوری ہونے کے بعد منعقدہ انتخابات کے دوران اجتماع کے حق پر بے جا قانونی پابندیاں بھی لگتی رہیں رپورٹ میں سیاسی جماعتوں کی طرف سے  امیدواروں کی نامزدگی کا عمل بھی ناقص قرار دیا گیا ہے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کے دوران یورپی یونین کے مشن کی تعیناتی میں خلاف معمول تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ویزے کے اجراء اور دیگر منظوریوں میں دفتری تاخیر کے تسلسل کا سامنا کرنا پڑا اور مشن تاخیر سے پاکستان پہنچا جسکی وجہ سے اضلاع میں آبزرورز تعینات کرنے میں تاخیر ہوئی اس آبزرورز کی تعیناتی کے لیے ایک ہفتہ یا اس سے بھی کم وقت ملا رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابی ڈیڈ لائنز پوری کیں 31سیاسی جماعتوں نے عام انتخابات میں حصہ لیا ۔

رپورٹ میں مختلف سروے، سیاسی جماعتوں کو میڈیا میں ملنے والی کوریج،رائے دہندگان، اشتہارات کی تعداد ، ٹی وی چینلز پر قیمتاً لیے گئے پروگرام اور اشتہارات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ ایک جگہ کہا گیا ہے کہ بظاہر میڈیا متحرک لیکن ایسے لگا کہ عدلیہ، فوج کے حوالے سے کچھ نشر یا شائع نہیں کرتا ۔ یورپی یونین کے معائنہ کاروں کی مانیٹرنگ کا دورانیہ 27جون سے 23جولائی تک بتایا گیا ہے ۔

رپورٹ میں خواتین امیدواروں کے حوالے سے معلومات بھی دی گئی ہیں انتخابات کے بعد بعض جماعتوں کے حلف نہ اٹھانے کے معا ملے ، 3اگست کی کل جماعتی حریت کانفرنس کی کاروائی ، حزب اختلاف کے مظاہروں سمیت دیگر معلومات شامل کی گئی ہیں رپورٹ میں انتخابات سے قبل ، انتخابات کے دوران اور بعد کے ماحول کا تجزیہ بھی کیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق عام انتخابات میں 11سیاسی جماعتوں نے الگ الگ ایک سیاسی اتحاد نے حصہ لیا جبکہ چار دیگر جماعتوں نے مختلف مقامات پر اپنے امیدوار میدان میں اتارے رپورٹ کے مطابق 25جولائی کے عام انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان 7اگست کو کیا گیا جبکہ ٹرن آئوٹ 52فیصد رہا رپورٹ میں الیکشن کمیشن کی طرف سے قائم کیے گئے آر ایم ایس سسٹم اور آر ٹی ایس سسٹم کی مقامی اور الیکشن کمیشن پر تنقید کو نمایاں کیا گیا ہے ۔

 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے