پاکستان پاکستان24

سارے خاندان کو اندر کر دیتے ہیں

نومبر 12, 2018 < 1 min

سارے خاندان کو اندر کر دیتے ہیں

Reading Time: < 1 minute

سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو روسٹرم پر بلایا اور پوچھا کہ نمر مجید صاحب سیکورٹیز کہاں گئیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نے آپ کو جیل سے باہر اس لیے رکھا تھا بینکوں کے ساتھ معاملات طے کریں، مجھے نہیں پتا میں شوگر ملوں کو نہیں دیکھتا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اگر آپ کے باہر ہونے سے کچھ نہیں ہونا تو ہم آپ کو جیل میں ڈال دیتے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کے سارے خاندان کو اندر کر دیتے ہیں ۔

دوران سماعت نمر مجید لڑکھڑا گئے، وکیل نے نمر مجید کو کرسی پر بٹھا کر پانی پینے کو دیا ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عبد الغنی مجید کو تو اسلام آباد منتقل کریں، اس کواڈیالہ جیل میں لائیں، ہمارے قریب آئے گا تو ٹھیک رہے گا،چیف جسٹس نے پوچھا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی تفصیلی رپورٹ کب دیں گے؟

جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق کی حتمی رپورٹ کیلیے 15 دسمبر تک کی مہلت مانگی تو چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپ کو دو ہفتوں کا وقت دیں گے ۔

جعلی بینک اکاونٹس کیس کی سماعت 17 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم دو ہفتوں میں پیش رفت رپورٹ جمع کرائے ۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر متعلقہ بنکوں کے اعلی حکام کو طلب کر لیا ۔ عدالت نے عبدالغنی مجید کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کر لیا

دو گواہان کے مبینہ اغوا سے متعلق درخواست پر آئی جی سندھ کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے