پاکستان

پرویز مشرف کی درخواست مسترد

نومبر 13, 2018 2 min

پرویز مشرف کی درخواست مسترد

Reading Time: 2 minutes

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سنگین غداری کا مقدمہ چلانے والی خصوصی عدالت کے حکم پر اسٹے آرڈر جاری کرنے کی پرویز مشرف کی درخواست مسترد کر دی ہے ۔ خصوصی عدالت نے مفرور مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کیلئے کمیشن بنانے کا حکم دیا ہے ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سنگین غداری کیس حکم کے خلاف پرویز مشرف کی درخواست پر سماعت کی ۔ عدالت نے خصوصی عدالت میں پرویز مشرف کی کل کی عدالتی کارروائی پر حکم امتناع کی درخواست مسترد کر دی ۔

سابق صدر پرویز مشرف کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کمیشن کے قیام کے خلاف درخواست ان کے وکیل نے دائر کی ہے جس پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی ۔

وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف کا اس وقت سٹیٹس اشتہاری کا ہے ۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ پرویز مشرف اشتہاری ملزم ہیں تو پھر یہ درخواست کیسے قابل سماعت ہے ؟ وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف پر 2014 میں فرد جرم عائد ہوئی، 8 گواہوں کے بیانات بھی قلمبند کیے گئے، پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ قانون کہتا ہے کہ آرٹیکل 6 کے جرم میں شہادتوں کے بعد ملزم کا بیان ریکارڈ ہوگا ۔ جسٹس محسن نے کہا کہ آپ اس وقت یہ چیزیں یہاں ڈسکس نہ کریں، صرف اپنی درخواست تک محدود رہیں، جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ آپ جس آرڈر کے خلاف آئے ہیں اس کا بتائیں ۔

وکیل نے کہا کہ بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کمیشن کے قیام کا حکم نامہ غیر قانونی ہے، صرف غیر ملکی گواہوں کا بیان ریکارڈ کرنے کے لیے کمیشن مقرر کیا جا سکتاہے ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پرویز مشرف کے وکیل سے اشتہاری ملزم کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 نومبر تک ملتوی کر دی گئی ۔

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے