پاکستان

سپریم کورٹ: نواز شریف طلب

نومبر 13, 2018 < 1 min

سپریم کورٹ: نواز شریف طلب

Reading Time: < 1 minute

پاکپتن میں اوقاف کی زمین کا نوٹی فیکیشن واپس لینے کے مقدمے میں نواز شریف کے وکیل کی طرف سے جمع کرایا گیا جواب مسترد کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ نواز شریف خود آکر وضاحت کریں انھوں نے نوٹیفکیشن کیوں واپس لیا۔

چیف جسٹس نے وکیل سے کہا کہ آپ نے جواب میں لکھ دیا کہ نواز شریف کو علم ہی نہیں، آپ نے کہا ہے کہ بطور وزیراعلی پنجاب نواز شریف ایسا کوئی آرڈر پاس ہی نہیں کیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بیرسٹر منور صاحب آپ کو پتہ ہے جواب میں کیا موقف اختیار کررہے ہیں ؟

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے ملک کے تین مرتبہ وزیراعظم رہنے والے نواز شریف کا سیاسی کیریئر داؤ پر لگا دیا ہے،کیا آپ کبھی سابق وزیراعظم نواز شریف کو ملے بھی ہیں؟

وکیل منور اقبال نے جواب دیا کہ میں اس کیس کے سلسلے میں ایک مرتبہ مل چکا ہوں، میں نے جواب سابق وزیراعلیٰ نواز شریف کی ہدایت پر ہی جمع کرایا ہے،وکیل منور اقبال نے کہا کہ میں عدالت کی معاونت کرنا چاہتا ہوں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم نواز شریف کو خود بلا لیتے ہیں، وہ خود آکر بتائیں گے، چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپ کو پتہ بھی ہے آپ سابق محترم وزیراعظم نواز شریف کی بات کررہے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ میں جانتا ہوں اس شریف آدمی (نواز شریف) کو پتہ بھی نہیں ہوگا کہ یہ مقدمہ کیا ہے ۔

عدالت نے نواز شریف کو چار دسمبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے