پاکستان

ڈڈوچھہ ڈیم تعمیر: بحریہ یا پنجاب حکومت

نومبر 14, 2018 2 min

ڈڈوچھہ ڈیم تعمیر: بحریہ یا پنجاب حکومت

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے ڈڈوچھہ ڈیم کی تعمیر پر پنجاب حکومت سے جواب طلب کیا ہے ۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ تین ہفتوں میں بتایا جائے ڈیم بحریہ ٹاؤن سے بنوانا ہے یا پنجاب حکومت نے خود بنانا ہے ۔

عدالت کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس

نے رپورٹ کا پوچھا تو بحریہ ٹاؤن کے وکیل اعتزاز نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے مجوزہ زمین پر ڈیم تعمیر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

سیکرٹری آبپاشی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے پوچھا کہ آپ کتنے گریڈ کے آفیسر ہیں؟ آپ نے گھر بیٹھے فیصلہ دے دیا، ہم نے کہا تھا معاملہ کابینہ کے پاس لے کر جائیں۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ فیصلے کیلئے کمیٹی کس نے بنائی تھی؟ سیکرٹری نے جواب دیا کہ میں نے بنائی تھی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کون ہوتے ہیں فیصلہ کرنے والے، معاملے کو کابینہ میں بھیجنا تھا۔ آپ نے خود ہی کیسے انکار کر دیا؟ہم نے کہا تھا پنجاب حکومت اس معاملے پر کابینہ میٹنگ بلا کر فیصلہ کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صرف پیسے کھانے کے لیے ایسا کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے سیکرٹری آبپاشی سے کہا کہ آپ نے عدالت کی توہین کی ہے۔ ہم نے جب کہہ دیا کابینہ میں لے کر جائیں تو آپ نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کیوں کی؟

پنجاب کی صوبائی کابینہ 15 دن میں ڈیم کی تعمیر سے متعلق جواب دے۔ کیا کابینہ کی میٹنگ ہفتے میں دو بار ہوتی ہے؟ چیف جسٹس

کابینہ میٹنگ ہفتے میں ایک بار ہوتی ہے۔ سیکرٹری آبپاشی

اس معاملے کو صوبائی کابینہ اجلاس کے ایجنڈے میں رکھیں۔ عدالت

ہماری طرف سے سمری بھی اسی رپورٹ میں ہے۔ اعتزاز احسن

دستاویزات کی اگر کوئی لین دین ہو تو جسٹس اعجاز الاحسن سے رابطہ کریں۔ عدالت

سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کر دی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے