پاکستان

پنجاب حکومت کی سرزنش

دسمبر 1, 2018 2 min

پنجاب حکومت کی سرزنش

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نہ لگانے پر پنجاب کے وزیر محمود الرشید سے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے کی وجہ پوچھی ہے ۔ عدالت نے صوبائی حکومت سے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے سے متعلق حتمی پلان طلب کرلیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 5دسمبر کو حمتی پلان پیش کریں ،ضروت پڑی تو وزیر اعلی کو بلائیں گے ۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ صوبائی وزیر ہاوسنگ میاں محمود الرشید پیش ہوئے اور بتایا کہ واٹر ٹریٹمنٹ پلاٹنس لگانے کے لیے کمیٹی تشیکیل دی جا چکی، منگل کے روز دوبارہ میٹنگ بلائی ہے ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ اپ کو ایڈمنسٹریشن کاتجربہ صرف چھ ماہ کا ہے ہم یہاں 21 سال سے بیٹھے ہیں، کمیٹیاں بنانے کے مقصد تاخیر کرنا ہے، مسٹر منسٹر ہمیں بتائیں عمل درامدکب ہوگا، پورے لاہور کو گندا پانی پلا رہے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ دریائے روای میں گندگی پھینکی جا رہی ہے ۔

میاں محمود الرشید نے کہا کہ ہمیں آئے تو ابھی چند روز ہوئے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو آئے دس دن ہوئے ہوں یا بیس دن ہمیں عمل درامد چاہیے ۔ میاں محمود الرشید نے کہا کہ عدالتی احکامات پر عمل درامد کےلیے دن رات کام کر رہے ہیبں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بدھ کے روز حتمی پلان لے کر اسلام اباد آئیں وہیں سماعت ہو گی ۔

چیف جسٹس نے صوباٸی وزیر محمود الرشید کو 5دسمبر کو اسلام آباد طلب کر لیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ضرورت پڑی تو وزیر اعلی کو بھی بلوا لیں گے ۔

فاٸنل رپورٹ نے پیش نہ کرنے پر عدالت کا اظہار برہمی دیکھا تو صوبائی وزیر نے کہا کہ منگل کے روز فاٸنل میٹنگ کرنی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میٹنگ کر کے رپورٹ جمع کرواٸیں ۔ عدالت نے گزشت سماعت پر ایک ہفتے میں رپورٹ جمع کروانے کی مہلت دے رکھی تھی ۔

 

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے