پاکستان پاکستان24

العزیزیہ ریفرنس میں دفاع کے دلائل

دسمبر 11, 2018 2 min

العزیزیہ ریفرنس میں دفاع کے دلائل

Reading Time: 2 minutes

العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے احتساب عدالت میں حتمی دلائل آج بھی مکمل نہ ہو سکے، خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ گلف اسٹیل، العزیزیہ اور ہل اسٹیل میٹل سے متعلق تمام معلومات حسن اور حسین کی فراہم کردہ ہیں، نواز شریف کا ان تمام کاروباری معاملات سے کوئی لینا دینا نہیں، شریک ملزمان کے بیانات اور فراہم کی گئی دستاویزات پر نواز شریف کیخلاف کیس بنایا گیا، کمپنی ان کی، بزنس ان کا، دستاویزات ان کی اور وضاحت ہم دیں؟ وکیل خواجہ حارث کے ان دلائل پر نیب پراسکیوٹر نے جملہ کسا کہ منافع آپ کا ۔

نواز شریف کیخلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت میں خواجہ حارث کے دلائل آج بھی مکمل نہ ہو سکے، جج ارشد ملک خواجہ حارث کو بیان آگے بڑھانے کی ہدایت کی ریمارکس دیئے کہ میں آپکی بات سمجھ چکا ہوں،اول تو آپ دستاویزات پر انحصار نہیں کر رہے، دوسرا جے آئی ٹی نے اس وقت کی تفصیلات مانگی جب یہ ہل میٹل قائم ہی نہیں تھی، تیسرا یہ کہ ایم ایل اے کا جواب نہیں آیا، ان سے آگے بڑھیں ۔

خواجہ حارث نے کہا کہ جے آئی نے تسلیم کیا کہ نواز شریف کا بیان سنی سنائی باتوں پر مبنی ہے، جج ارشد ملک نے استفسار کیا کہ کیا نواز شریف نے اس سے پہلے کسی فارم پر یہ کہا کہ العزیزیہ سے انکا کوئی تعلق نہیں،خواجہ حارث بولے کہ نواز شریف نے سی ایم اے 7244 میں یہ موقعف اپنایا، کہیں بھی یہ نہیں کہا کہ انکی جائداد ہے ۔

خواجہ حارث نے کہا کہ شریک ملزمان کے بیانات اور فراہم کی گئی دستاویزات پر نواز شریف کیخلاف کیس بنایا گیا، کمپنی انکی، بزنس انکا، دستاویزات انکی اور وضاحت ہم دیں؟خواجہ حارث کے اس جملے پر نیب پراسکیوٹر بولے کہ منافع آپ کا ۔

خواجہ حارث نے یہ بھی کہا کہ ایم ایل اے کا جواب نیب آرڈیننس کی سیکشن 21 جی پر پورا نہیں اترتا،
ایم ایل اے کا جواب نیب آرڈیننس کی سیکشن 21 جی پر پورا نہیں اترتا جج ارشد ملک نے ریمارکس دیئے کہ جو الیکشن ہار جائے یا کسی کا کوئی مر جائے تو سو بندوں کو بات سنا کر بھی اس کا دل نہیں بھرتا، بات ایک ہی ہوتی ہے لیکن وہ ہر آنے والے کو وہ دوبارہ دوبارہ سناتا ہے بولے کہ آپ کی موجودگی میں دلائل کا خلاصہ لکھوانے کا مقصد یہی ہے کہ آپ کی تسلی ہوجائے، وکیل صفائی نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ اور قلمبند بیان کو بطور شہادت پیش نہیں کیا جاسکتا، نواز شریف گلف اسٹیل سے متعلق کسی ٹرانزیکشن کا حصہ بھی نہیں رہے،
کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے