پاکستان

ملک بھر کے ہائوس جاب ڈاکٹرز کیلئے بڑی خبر

دسمبر 14, 2018 2 min

ملک بھر کے ہائوس جاب ڈاکٹرز کیلئے بڑی خبر

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے ملک بھر کے اسپتالوں میں ہاوس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کو ہر مہینے کی دس تاریخ تک وظائف ادا کرنے کا حکم دیا ہے ۔ عدالت نے ہدایت کی ہے کہ جو پرائیویٹ اسپتال وظائف نہیں دیتے ان کو نجی میڈیکل کالجز اپنے طلبہ کیلئے رقم ادا کریں ۔ عدالتی فیصلے کے مطابق اگر کسی نجی میڈیکل کالج نے ہاوس جاب کی رقم ادا نہ کی تو اس کے چیف ایگزیکٹو کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے نے پمز میں ہاوس جاب کرنے والے ڈاکٹرز کو وظائف کی عدم ادائیگی کے خلاف دی گئی درخواست کی سماعت کی ۔  پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق درخواست گزار پمز اسپتال اسلام آباد کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر امجد نے عدالت کو بتایا کہ تیس سو ستر میڈیکل گریجویٹس ہاوس جاب کر رہے ہیں، ایک پیسہ نہیں دیا جا رہا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پبلک اسپتالوں کی تو وظیفہ فوری دینا چاہیئے۔ ڈاکٹر امجد نے بتایا کہ آپ کے پمز دورے میں ڈاکٹرز نے آپ کو بتایا تھا جس پر یہ درخواست یہاں دی۔ لاکھوں روپے میڈیکل کی تعلیم پر لگانے والے طلبہ کو ہاوس جاب کا وظیفہ نہ دیا جانا غلط ہے، چالیس ہزار روپے کی رقم کچھ بھی نہیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کے گریجویٹس کو وظائف دینا ان کالجز کی ذمہ داری ہے ۔ پی ایم ڈی سی نے کیا کیا؟ ہم پی ایم ڈی سی کا سارا قانون بنا کر دے چکے، حکومت اس کو کیوں لاگو نہیں کر رہی؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان نے بتایا کہ پی ایم ڈی سی کو اگر شکایت موصول ہوئی تو ضرور ہاوس جاب کے وظائف نہ دینے پر کارروائی کرے گی مگر ایسی کوئی شکایت نہیں آئی ۔ قانون کا مسودہ حکومت کے پاس ہے مگر اس وقت پارلیمنٹ کا اجلاس جاری ہے، اس کے بعد ہی کابینہ کے سامنے رکھ کر منظوری لی جائے گی اور آرڈی ننس کا اجرا کیا جا سکتا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے کہا کہ بالآخر قانون کو پارلیمان سے ہی منظور کرانا ہوتا ہے ۔

پمز کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے چیف جسٹس سے کہا سر آپ نے پمز کا وزٹ کیا تھا اس کے بعد وہاں انسریٹر فعال ہو چکے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایسا ہوا ہے تو یہ بڑی اچھی بات ہے ۔ عدالت نے ایک مہینے میں ہاوس جاب کرنے والے ڈاکٹر کو وظائف ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہر مہینے کی دس تاریخ تک وظیفہ ادا کیا جائے، اگر ادائیگی نہیں ہوتی تو ان کالجز کے سی ای او کے خلاف کارروائی ہوگی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے