پاکستان24 متفرق خبریں

‘طارق جمیل بھی یوتھیا بن گئے’

دسمبر 15, 2018 3 min

‘طارق جمیل بھی یوتھیا بن گئے’

Reading Time: 3 minutes

تبلیغی جماعت سے وابستہ معروف مبلغ مولانا طارق جمیل کی عمران خان کے حق میں ویڈیو سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کو سخت تنقید کا سامنا ہے ۔ کئی سوشل میڈیا صارفین نے لکھا ہے کہ طارق جمیل بھی یوتھیا بن گئے ہیں ۔

طارق جمیل آفیشل پیچ پر جاری کی گئی چار منٹ بیس سیکنڈ کی اس ویڈیو میں طارق جمیل نے کہا ہے کہ آج سے پہلے اس ملک میں ایسا حکمران نہیں آیا جس نے پاکستان کو مدینہ والی فلاحی ریاست بنانے کی بات کی ہو، عمران خان پہلی شخصیت ہیں جنہوں نے اس نظریے کو پیش کیا ۔ انہوں نے بیس کروڑ عوام سے درخواست کی ہے کہ عمران خان کی پوری مدد کریں ۔

مولانا طارق جمیل نے اس ویڈیو میں کہا ہے کہ جو بھی مدینہ کی ریاست کا تصور پیش کرے گا ہم اس کے ہونٹوں کو چومیں گے ۔ عمران خان نے ہمیشہ اپنی قوت ارادی میں پکے رہے، لوگ کہتے ہیں کہ ان کے پاس ٹیم نہیں ہے، میں ان کی کرکٹ کا فین ہوں اور بانوے کے ورلڈکپ میں بھی ان کے پاس ٹیم کمزور تھی مگر ورلڈکپ جیتنا ایک شخص کا عزم تھا ۔

طارق جمیل کے مطابق عمران خان نے اکیلے اتنا بڑا اسپتال کھڑا کیا، 22 سال پہلے سیاست میں آئے۔ یہ مخلص ہے اور مجھے اللہ کی ذات سے یقین ہے، ہمیں ان کا ساتھ دینا ہے، کہ ہم جھوٹ نہیں بولیں گے ۔

اٹھارہ گھنٹے قبل اپلوڈ کی گئی اس ویڈیو کو اب تک 63 ہزار بار دیکھا گیا ہے جبکہ اس پر تین ہزار سے زائد تبصرے کئے گئے ہیں ۔

طارق جمیل کی اس ویڈیو پر کمنٹس میں سخت غم و غصہ سامنے آیا ہے ۔ ایک صارف زلمے ہوتک نے لکھا ہے کہ ‘مولوى صاحب بس ایک آپ پر اعتبار تھا جو آج آپ سے بھی چلا گیا، مدینہ کا ریاست وہ لائے گا جو سجدہ قبروں کو کرتا ہے اور جو صلی اللہ علیہ وسلم صحیح نہیں پڑھ سکتا؟ جس کی اپنی خود دو اولاد اسلام سے واقف نہیں؟ جو خود کہتا ہے کہ میرا اسلام سے لگاو نہیں تھا؟ مولوی صاحب بہت افسوس سے کہنا پڑیگا کہ یہ آپ کے بول نہیں ریاست اور فوج کہلوارہے ہیں’ ۔

ایک اور صارف نے ان کی فیس بک ویڈیو پر تبصرہ کیا ہے کہ ‘حاجی عبدالوہاب صاحب کو اللہ جنت الفردوس میں اعلی مقام عطافرمائے، وہ ہمیشہ اپنے مٌنے (مولانا طارق جمیل صاحب) کو میڈیا اور سیاست سے دور ہی رکھتے تھے حاجی صاحب کے جانے کے بعد لگتا ہے مولانا طارق جمیل صاحب بھی آزاد ہوگے ہیں۔۔ آجکل مولانا کی سیاسی بیان کچھ ذیادہ ہی آرہے ہیں اور سوشل میڈیا پہ اب مولانا پہ تنقید بھی جارہی ہے مولانا اب ایک سیاسی بن چکے ہیں داعی کے لیے ایک داہرہ ہوتا ہے اور اسی دائرے میں ہی عزت ہوتی ہے ۔ حاجی صاحب بھی ریاست مدینہ والی ہی محنت کر رہے تھے۔ ویسے بھی جو بھی میڈیا کی ذینت بنا اس کی عزت اچھالی ہی گئی۔ مولانا سے گزارش ہے وہ حاجی صاحب کی ہی ترتیب پہ محنت جاری رکھیں میڈیا کی ذینت نہ بنے۔’

خلیل سیفی کے نام سے اکاؤنٹ والے ایک صارف نے تبصرہ کیا ہے کہ ‘مجھے پورے بیان کے دوران ایسا محسوس ہوا کہ گویا کیمرہ مین کا تعلق سلطنت بھوٹان سے ہو اور اس نے ایک ہاتھ سے کیمرہ اور دوسرے سے گن تان رکھی ہو….. اور سامنے ریاست بھوٹان کے سربراہ کا لکھا گیا اسکرپٹ ہے جسے وہ تین دفعہ رٹہ مارنے کے بعد بیان کر رہے ہیں’۔

سید سعد عبداللہ نے ویڈیو پر تبصرہ کیا ہے کہ ‘

یہی کہا تھا میری آنکھ دیکھ سکتی ہے
کہ مجھ پہ ٹوٹ پڑا سارا شہر نابینا

مولانا طارق جمیل پاکستان کی شان اور اہل دعوت کے سر کا تاج ہیں ۔ ان کی بات سے سیاسی اختلاف ہو سکتا ہے لیکن ان کی نیت پر شک کوئی بدبخت ہی کرے گا۔’

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے