متفرق خبریں

گارڈ کو کیمرا مارا گیا، نواز شریف

دسمبر 18, 2018 2 min

گارڈ کو کیمرا مارا گیا، نواز شریف

Reading Time: 2 minutes

سابق وزیراعظم نواز شریف نے پرسنل سکیورٹی گارڈ کی جانب سے کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے تاہم یہ بھی کہا ہے کہ گارڈ پر کیمرے سے وار کیا گیا اس لئے دونوں جانب سے واقعے کے ذمہ داران کا محاسبہ ہونا چاہیے ۔
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد اسلام آباد بار کونسل کے ہال میں رپورٹرز سے ملاقات کی میں گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے گزشتہ روز پیش آنے والے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ میری طبیعت سے اچھی طرح واقف ہیں، جتنا آپ کو دکھ ہوا ہے اتنا مجھے بھی ہوا ہے ۔

نواز شریف نے کہا کہ میرے گارڈ شکور نےکیمرا مین کو جیسے راستے سے ہٹانے کے لئے دھکا دیا اس پر مجھے وہیں پر اعتراض تھا لیکن میں نےخود دیکھا کہ اس کے بعد کیمرا مین نے شکور کے ماتھے پہ کیمرا دے مارا جس سے اس کا ماتھا زخمی ہوا خون بھی نکلا ۔ میں نے انہیں کہا کہ کوئی ری ایکشن نہ کرنا ۔

سابق وزیراعظم نے جہاں اپنے سکیورٹی گارڈز کا محاسبہ کرنے کا کہا وہیں میڈیا کو بھی ایسی صورتحال کے ذمہ داران کے خلاف ایکشن لینے کا کہہ دیا ۔ نواز شریف نے کہا ‘میرے گارڈ کی حرکت پر بدنامی تو میری ہوئی ہے۔ سمجھتا ہوں کہ بالکل محاسبہ ہونا چاہیے، اعتراض یہ بھی کروں گا کہ جس طرح سے کیمرہ دے مارا وہ میں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ محاسبہ ہر طرف ہونا چاہیے۔ آپ بھی اس صورتحال کے ذمہ داران کا محاسبہ کریں۔ دونوں اطراف سے زیادتی نہیں ہونی چاہیے’۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں اور میرا خاندان ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ میں کب چاہوں گا کہ میڈیا کے دوستوں سے بگاڑ پیدا کر لیں جو ہمارے ہمدرد ہیں ۔ میڈیا بلا خوف و تردید رپورٹنگ کرتا ہے، میں ان کا دل سے احترام کرتا ہوں، ہمارے آپس میں اچھے تعلقات ہیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ گارڈ کے خلاف پولیس کارروائی میں پوری طرح تعاون کروں گا ۔ ملاقات کے بعد صحافیوں نے نواز شریف کی چائے کی دعوت ٹھرا دی اور کہا کہ ہم چائے پینے نہیں، اپنے تحفظات سے آگاہ کرنے آئے ہیں ۔

دوسری جانب مضروب کیمرا مین واجد علی نے ہسپتال میں عیادت کیلئے آنے والے سے گفتگو میں کہا ہے کہ چیف سیکورٹی گارڈ کو کسی کا کیمرا لگا یا مارا گیا، ایسا واقعہ ہوا ضرور ہے مگر وہ کیمرا مین کوئی اور تھا ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے