ہمیں تو تین ہزار ارب کا بتایا گیا تھا، چیف جسٹس
Reading Time: < 1 minuteبیرون ملک پاکستانیوں کے اثاثوں اور بنک اکاؤنٹس کیس میں ایف آئی اے اور ایف بی آر کی ناکامی پر سپریم کورٹ نے مایوسی کا اظہار کیا ہے ۔
ایف بی آر کے چیئرمین نے عدالت کو بتایا کہ اب تک کل آٹھ افراد سے سولہ کروڑ ستر لاکھ کی ریکوری ہوئی ہے، علیمہ خان نے تین کروڑ دینے ہیں مگر ان کے پاس ۱۳ جنوری تک کا وقت ہے ۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہمیں تو تین ہزار ارب ملنے کا تاثر دیا گیا تھا ۔
عدالت کو بتایا گیا کہ علیمہ خان کا 29.4 ملین ہے جو انہوں نے ادا کرنا ہے ۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ وہ کب ادا کریں گی ؟ ایف بی آر نے بتایا کہ ان کے پاس 13 جنوری تک وقت ہے۔
167 ملین اب تک ایف بی آر کے پاس جمع ہوا ہے,نمائندہ ایف بی آر نے بتایا کہ 10 ملین امتیاز افضل نے ادا کئے، سو ملین آغا فیصل کی طرف سے آئے، ابھی مزید تحقیق جاری ہے، 13 جنوری تک مکمل رپورٹ جمع کروائیں گے ۔
عدالت کا ایف بی آر کو مکمل اور حتمی رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 14جنوری تک ملتوی کر دی گئی ۔