پاکستان24 متفرق خبریں

بحریہ ٹاؤن نام کیوں نہیں بدلتا؟ چیف جسٹس

جنوری 4, 2019 2 min

بحریہ ٹاؤن نام کیوں نہیں بدلتا؟ چیف جسٹس

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن اور ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اکاؤنٹ بحال کرنے حکم دیا ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں سامنے آنے والے اکاؤنٹس کی مانیٹرنگ کا کہا تھا، ایسے ہی ستائیس سکولوں کی فیس میں کمی کا کہا تھا، متعلقہ اداروں نے سکول سیل کرنے شروع کردئیے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اسکولوں والا فیصلہ صرف ۲۷ تک محدود نہیں پورے پاکستان پر لاگو ہوگا ۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے بحریہ ٹاؤن کی اکاؤنٹس بحالی کیلئے دائر درخواست کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود بحریہ ٹاون نے اب تک اپنا نام کیوں تبدیل نہیں کیا ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق بحریہ ٹاؤن کے وکیل اعتزاز احسن نے ریمارکس دئیےکہ چھ ماہ کا وقت دیا گیا تھا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ وہ چھ ماہ ابھی تک پورے نہیں ہوئے، بحریہ ٹاؤن نے بتایا کہ نام کی تبدیلی کے حوالے سے پراسیس جاری ہے، چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ دل کرتا ہے کہ ابھی بحریہ ٹاون کا نام تبدیل کردیں ۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ ہم نے صرف فیک اکاؤنٹس والی جے آئی ٹی رپورٹ میں سامنے آنے والے اکاونٹس کی مانیٹرنگ کا کہا تھا، ایف آئی اے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتی ہے، یہی چیز ہم نے اسکولوں کے حوالے سے بھی کہی تھی، ہم نے ستائیس اسکولوں کی فیس میں کمی کا کہا تھا اور متعلقہ اداروں نے اسکولوں کو سیل کرنا شروع کردیا، یہ بات سب لوگ سن لیں کہ اسکولوں کی فیسوں سے متعلق حکم ملک بھر کے اسکولوں پر ہوگا ۔
بحریہ ٹاؤن کے وکیل اعتزاز احسن نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے حکم پر نجی بینکوں نے بحریہ ٹاون کے ملک بھر کے اکاونٹ سیل کردیے، اکاونٹس سیل کرنے سے بحریہ ٹاون کے ملازمین کی تنخواہیں اور دیگر ترقیاتی کام رک گئے ہیں ۔

بحریہ کے وکیل اعتزاز نے کہا کہ میرا کوئی بنک اکاؤنٹ جعلی نہیں ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے ہنس کر کہا کہ آپ کا کوئی بھی کام جعلی نہیں، پھر کہا کہ میں مکس کر گیا ہوں اعتزاز احسن کی بات کر رہا ہوں یا اس کے کلائنٹ ملک ریاض کی ۔

عدالت سے ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کراچی کے وکیل نے بھی اکاؤنٹس کھولنے کی درخواست کی ۔ عدالت نے بحریہ ٹاؤن اور ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے منجمند اکاؤنٹ بحال کرنے کا حکم  دے دیا۔

 

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے