پاکستان

تعلیمی اداروں میں منشیات کا مقدمہ

جنوری 4, 2019 2 min

تعلیمی اداروں میں منشیات کا مقدمہ

Reading Time: 2 minutes

سپریم کورٹ نے تعلیمی اداروں میں منشیات کی فروخت کے از خود نوٹس کیس میں پولیس کی پیش کردہ رپورٹ مسترد کر دی ہے ۔ عدالت نے چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز، اینٹی نارکوٹیکس ڈویژن کے انچارج اور متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹرز کو اجلاس بلا کر ایک ہفتے میں ایکشن پلان تیار کر نے کی ہدایت بھی کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جس طرح دہشت گردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان بنایا منشیات کے خاتمے کیلئے بھی بنایا جائے ۔

عدالت عظمی کے تین رکنی بنچ نے اسکولوں میں منشیات فروشی کے ازخود نوٹس کی سماعت کی تو پولیس حکام نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ 466 منشیات فروشوں کو سکولوں کے قریب سے پکڑا، گرفتار ملزمان کے چلان جمع کروائے ہیں ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کام حکومت نے کرنا ہے، کیا بار بار زور ڈالتے رہیں، تین صوبوں میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے، بتائیں حکومت نے کیا اقدامات کئے، تین چار بنیادی اقدامات کرنا ہیں، ان مقدمات کا مقصد آئندہ نسلوں کو بچانا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے پنجاب حکومت کے وکیل سے پوچھا کہ بتائیں کتنی بار پنجاب کابینہ نے اس مسئلے پر بات کی؟ ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ چیف سیکرٹری نے منشیات کے استعمال متعلقۃ حکام سے اجلاس کئے ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ میٹنگز سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا، ایکشن پلان بنا کر عمل کرنا ہوگا، کیا حکومت نے ماہرین کی خدمات لیں؟ منشیات کا خاتمے کا ایکشن پلان کدھر ہے، صوبائی وزراء انسداد منشیات کے ماہر نہیں ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ حکومت کو اس مسلے کے حل کے لیے ٹاسک فورس بنانی چاہیے۔
عدالت نے پولیس کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے چاروں چیف سیکریٹریز، اینٹی نارکوٹیکس ڈویژن کے انچارج اور متعلقہ وزارتوں کے سیکریٹرز کو اجلاس بلا کر ایک ہفتے میں ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق عدالت نے منشیات کے خلاف میڈیا پر تشہری مہم چلانے کا بھی حکم دیا ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شعور اجاگر کرنے کے لئے اشتہارات کل سے چلنے چاہئیں ۔

چیف جسٹس نے کہا کہ پولیس آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے رپورٹ بنا کر لے آتی ہے کہ اتنے پکڑ لئے اور اتنے چھوڑ دئیے، حکومتی سطح پر منشیات کی روک تھام کے لئے کوئی ٹھوس قدم سامنے نہیں آیا ۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ دہشت گردی پر نیشنل ایکشن پلان بنایا ہے، اسی طرح منشیات کے خلاف بھی منصوبہ بنایا جائے، دہشتگردی کی طرح منشیات کا دھندہ بھی اتنا ہی خطرناک ہے جو ہماری نوجوان نسل کو ختم کر رہا ہے ۔
سماعت ایک ہفتے کے لئے ملتوی کر دی گئی ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے