چیف جسٹس راؤ انوار کے خلاف بولے
Reading Time: < 1 minuteسپریم کورٹ نے جعلی پولیس مقابلوں کیلئے مشہور بدنام زمانہ راؤ انوار کی ایگزٹ کنٹرول فہرست سے نام نکال کر باہر جانے کیلئے اجازت کی درخواست خارج کر دی ہے ۔
چیف جسٹس نے راؤ انوار کے وکیل کو مخاطب کر کے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چیف جسٹس نے پوچھا کہ راو انوار بري کيسے ہو گيا ۔ وکیل نے بتایا کہ راو انوار ضمانت پر ہے ۔ اس کا تو پاسپورٹ ضبط کر ليں ،چيف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل مکمل ہونے تک راو انورار ادھر ہي رہے گا،اب اس نے باہر جا کر پيسے جمع کرانے ہيں، يہاں سےلوٹا ہوا مال باہر لے جانا چاہتا ہے ۔ چيف جسٹس نے کہا کہ جيسے يہ پکڑا گيا تھا مجھے پتا ہے اس بنچ کو پتہ ہے ۔
پاکستان ٹوئنٹی فور کے مطابق چيف جسٹس نے کہا کہ راو انوار نے ايک جوان بچہ مار ديا ، جيل کي بجائے گھر ميں رہتا رہا ہے ،جس قسم کي سہوليات دي گئيں اس پر درخواست اني چاہيے تھي، کيا يہ رياست کا خاص ادمي ہے کہ باہر جانے ديا جائے ۔