پاکستان24 متفرق خبریں

ذیشان دہشت گرد تھا یا غریب

جنوری 22, 2019 2 min

ذیشان دہشت گرد تھا یا غریب

Reading Time: 2 minutes

ساہیوال میں خفیہ ایجنسی کے کارندوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے بدقسمت خاندان کے ساتھ بطور ڈرائیور مارے جانے والے ذیشان جاوید کے بارے میں جے آئی ٹی رپورٹ آنے سے قبل ہی پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت نے اسے دہشت گرد قرار دیا تھا تاہم تاحال انہوں نے وہ ذرائع ظاہر نہیں کئے جن کی رپورٹ پر وزیر قانون نے پریس کانفرنس میں اتنا بڑا دعوی کیا تھا ۔

دوسری جانب تحریک انصاف کی لاہور سے مخصوص نشستوں پر قومی اسمبلی کی رکن عندلیب عباس نے وزیر قانون کے بیان کی مذمت کی ہے ۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے عندلیب عباس کا کہنا تھا کہ میں ذیشان کی والدہ کو جانتی ہوں، میں شرمندہ ہوں، میں ذاتی طور پر اور اپنی پارٹی کی جانب سے ان سے معافی مانگتی ہوں، وزیر قانون کے ذیشان کو دہشتگرد قرار دینے کے بیان کی مذمت کرتی ہوں ۔

ذیشان جاوید کے بھائی احتشام جاوید نے واقعہ کی شام نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا تھا کہ وہ خود پنجاب کی ڈولفن فورس میں سپاہی ہے ۔ احتشام نے بتایا کہ ذیشان اس کا بڑا بھائی تھا جو ٹیکسی چلا کر گزر بسر کرتا تھا جس کو ظالمو نے قتل کر دیا اور اب اسے دہشت گرد بھی قرار دے رہے ہیں ۔

احتشام جاوید نے سوال اٹھایا تھا کہ اگر اس کا بھائی دہشت گرد تھا تو پولیس میں بھرتی کے وقت اس کے پورے خاندان کی کلیئرنس کرتے وقت یہ بات کیوں نہ بتائی گئی؟ ۔

ڈرائیونگ سیٹ پر سی ٹی ڈی اور آئی ایس آئی کے اہلکاروں کی گولیوں سے چھلنی ہونے والے ذیشان کے والد سیالکوٹ سے تعلق رکھتے تھے جبکہ وہ اپنی ماں کے ساتھ لاہور کے علاقے چونگی امر سدھو کا رہائشی تھا ۔ ذیشان جاوید کی والدہ شوہر سے علیحدگی کے بعد اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ واپس اپنے آبائی گھر آ گئی تھیں اور مشترکہ فیملی میں رہائش پذیر رہیں ۔

Array

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے